افغان نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر نے تاجروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کے بجائے دیگر ممالک کے راستے تجارت کریں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ پاکستان کے ذریعے تجارت کرنے والے تاجروں کو نقصان کی صورت میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔رپورٹس کے مطابق طالبان حکومت نے پاکستان سے ادویات کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، جو تین ماہ بعد نافذ ہوگی۔ اسی طرح غذائی اشیاء کی درآمد کے لیے بھی متبادل راستے تلاش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔واضح رہے کہ طورخم بارڈر کی ایک ماہ سے بندش کے باعث افغان تاجروں کو روزانہ لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے اور درجنوں ٹرک تازہ پھلوں اور سبزیوں سمیت سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں
سینیٹ اجلاس طلب، 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل
بلوچستان کے 36 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس 16 نومبر تک معطل
امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، میزائل اور ڈرون پروگرام سے وابستہ 32 افراد و ادارے نشانہ
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان میچز کا شیڈول تبدیل








