سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کی مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشوں پر عائد پابندی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کر لی ہے۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چنگچی رکشوں سے ٹریفک نظام میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں، تاہم مکمل پابندی نہیں لگائی گئی بلکہ مخصوص مقامات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اعتراضات کے جائزے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے۔درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ سندھ حکومت نے پہلے 11 اور پھر 20 روٹس پر چنگچی رکشے بند کر دیے، جبکہ متاثرہ فریق سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ ان کے مطابق شہر بھر میں 60 ہزار کے قریب چنگچی رکشے چلتے ہیں اور اس پابندی سے ہزاروں افراد کا روزگار متاثر ہو رہا ہے۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ رکشوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن منسوخ کیا جائے تاکہ چنگچی رکشہ ڈرائیورز کا معاشی بوجھ کم ہو سکے۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد حکام کو ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر پابندی سے متعلق مکمل پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے، جبکہ کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی گئی۔

پنجاب، بارشوں سے24 گھنٹوں میں 28 اموات، دریائے جہلم میں سیلاب کا خدشہ

تربیلا ڈیم کے اسپل وے دوبارہ کھلیں گے،الرٹ جاری

خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس 20 جولائی کو طلب، 21 جولائی کو سینیٹ انتخابات ہوں گے

Shares: