برطانیہ اور امریکا نے بنگلادیش میں متنازع الیکشن پر سوالات اٹھادئیے-
باغی ٹی وی : عام انتخابات میں شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ نے مسلسل چوتھی اور مجموعی طور پر پانچویں بار الیکشن جیت کر ریکارڈ قائم کیا ہےبنگلا دیشن کے انتخابات اپوزیشن کی طرف سے مکمل بائیکاٹ کےمتنازع قرار پائے ہیں ووٹنگ کے بعد عوامی لیگ دو تہائی اکثریت کی حامل قرار پائی، تاہم امریکا اور برطانیہ کی جانب سے الیکشن کی شفافیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ شفاف تھے نہ ہی غیرجانبدار-
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ہم بنگلہ دیش کے عوام اور آزاد انہ اور منصفانہ انتخابات میں رہنماؤں کے انتخاب کیلئے اُن کے حق کی حمایت کرتے ہیں ہم دوسرے مبصرین کے ساتھ اس رائے سے اتفاق کرتے ہیں کہ یہ انتخابات آزادانہ یا منصفانہ نہیں تھے، اور ہم انتخابات کے دوران اور اس سے پہلے کے مہینوں میں ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہیں ،افسوس ہے کہ بنگلادیش کےانتخابات میں تمام جماعتوں نےحصہ نہیں لیا۔
https://x.com/StateDeptSpox/status/1744463990862827869?s=20
دوسری جانب برطانیہ نے بھی کہا ہے کہ بنگلا دیش کے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ معیار کے مطابق نہیں، اپوزیشن کی جانب سے بائیکاٹ کرنا بھی جمہوری نہیں ہے۔
تاہم فتح کا جشن منانے والی شیخ حسینہ واجد نے انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہاگرکوئی پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیتی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملک میں جمہوریت نہیں، تنقید کرنے والے ایسا کرتے رہیں۔
واضح رہےکہ 76 سالہ شیخ حسینہ واجد 2009 سے بنگلادیش کی وزیراعظم ہیں جب کہ انہوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرنے والے جماعتوں کو دہشتگرد جماعتیں قرار دیا ہے۔