سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں سال2022 ء کے اختتام پر بھی ڈاکو راج برقرار

باغی ٹی وی : سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں سال2022 ء کے اختتام تک ڈاکو راج برقرار
تفصیل کے مطابق سال 2022 میں بھی سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں ڈاکو راج رہا جس کے نتیجے میں مقابلوں کے دوران 22 ڈاکو ہلاک اور 9 پولیس افسران شہید ہوئے ۔ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی اضلاع گھوٹکی ،کشمور ، شکارپور اور جیکب آباد کچے کے علاقے جغرافیائی لحاظ سے ڈاکوؤں کی محفوظ پناہ گاہ اور نوگو ایریا بنے ہوئے ہیں، دریائی علاقے میں دور تک مارکرنے والے اسلحے کے سامنے پولیس بے بس نظر آتی ہے جب کہ ڈاکو واردات کرکے ایک دوسرے کے سرحدی اضلاع میں فرار ہوجاتے ہیں، اب تک اغوا برائے تاوان، اقدام قتل ڈکیتی اور موٹر سائیکل چھیننے کی سیکڑوں وارداتیں ہوچکی ہیں۔رواں سال کے آخر میں گھوٹکی کے رونتی کے کچے میں ایک ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت 6 پولیس اہلکار جب کہ کشمور میں ایک انسپکٹر اور پولیس اہلکار کی شہادت کے بعد حکومت سندھ نے آئی جی سندھ کوڈاکوؤں کو مکمل طورپر ختم کرنے کا ٹاسک دیا ہے جس کے بعد ان اضلاع میں بین الاقوامی تربیت یافتہ پولیس دستے جدید آلات پر مشتمل ابابیل ڈرون اور دور تک مارکرنے والے جدید اسلحہ کو جمع کررہے ہیں۔پولیس اہلکاروں کی شہادت سے قبل ایک کروڑ روپے انعام یافتہ ڈاکو سلطوشر اور بعد میں ببی بنگوار سمیت گھوٹکی، شکارپور، کشمور اور جیکب آباد میں پولیس مقابلوں میں 22 ڈاکوہلاک جب کہ 698ڈاکوں اور جرائم پیشہ افراد گرفتار کیا گیا ہے۔
یادرہے گذشتہ رات بھی کندھ کوٹ بخشاپور کے حدود زورگڑھ انڈس ہائی وے پر ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر مسافروں سے لوٹ مار کی ، 20 منٹ مسلسل مسافروں پر فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، ڈکیتی کی اطلاع ملتے ہی پولیس حدود کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو ڈاکوؤں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایس ایس پی زبیر نذیر شیخ نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں دو 30 لاکھ انعام یافتہ بدنام زمانہ ڈاکوؤں کے سربراہ شریف بنگوار ساتھی سمیت ہلاک دیگر ڈاکو فائرنگ کرتے کرتے کچے کی طرف فرار ہو گئے ہیں، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، دوسری جانب ضلع کشمور کندھ کوٹ کے شہریوں کا کہنا تھا کہ ضلع بھر میں بدامنی بھڑک اٹھی ہے ڈاکوؤں راج برقرار ہے پولیس مکمل طور ناکام ہے ڈاکوؤں کے چنگل میں پھنسے 20 سے زائد مغوی ابھی تک پولیس بازیاب کرانے میں ناکام ہے،مغویوں کے ورثاء کے گھروں میں گہرام مچا ہوا ہے۔

Leave a reply