ڈھاکا: بنگلہ دیش کے ضلع کاکس بازار میں کچھ جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ایئرفورس بیس پر حملہ ہوا ہے،بنگلہ دیشی فوج نے حملے کی تصدیق کردی ہے۔
باغی ٹی وی : بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق حملے میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوگیاہلاک ہونے والے شخص کی شناخت 30 سالہ مقامی تاجر شہاب کبیر کے طور پر ہوئی ہے، جنہیں مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔
بنگلہ دیشی مسلح افواج کے تعلقات عامہ کے ادارے ”انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر)“ کی جانب سے جاری کردہ مختصر بیان میں کہا گیا’کاکس بازار ایئرفورس بیس کے قریب واقع سمیتی پاڑہ سے کچھ مجرموں نے ایئرفورس بیس پر حملہ کیا، بنگلہ دیش ایئرفورس اس حوالے سے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
خیبر پختونخوا میں آج پھر زلزلے کے جھٹکے
رپورٹ کے مطابق یہ حملہ زمین کے تنازع کے بعد پیش آیا، جو پیر کی صبح ایئرفورس اہلکاروں اور مقامی رہائشیوں کے درمیان جھڑپ کی صورت اختیار کر گیا تھاجھڑپ کے دوران صورتحال اس وقت سنگین ہوگئی جب مقامی افراد نے پتھراؤ شروع کردیا، جس کے نتیجے میں دونوں جانب افراد زخمی ہوئے تاہم، حکام نے زخمیوں کی صحیح تعداد نہیں بتائی ہے۔
طبی ذرائع کے مطابق، شہاب کبیر کو جھڑپ کے دوران گولی لگی تھی، اور انہیں کاکس بازار ڈسٹرکٹ صدر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا،مقتول کے سر کے پچھلے حصے پر شدید زخم آئے تھے۔
امریکہ سے دہلی آنے والے طیارے میں بم کی اطلاع،روم میں ہنگامی لینڈنگ
اسسٹنٹ ڈائریکٹر عائشہ صدیقہ کے دستخط شدہ پریس ریلیز کے مطابق، بنگلہ دیش ایئر فورس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے-
کاکس بازار کے ڈپٹی کمشنر محمد صلاح الدین نے کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی تاکہ تصادم کی وجوہات معلوم کی جاسکیں، اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی،جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیئے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور مزید کشیدگی کو روکا جا سکے۔
انٹیلجنس بیسڈ کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد،ملزمان فرار
پولیس کے مطابق، کاکس بازار ڈسٹرکٹ صدر اسپتال کے پولیس باکس کے انچارج سیف الاسلام نے بتایا کہ واقعہ تقریباً 12 بجے پیش آیا،جھڑپ کے دوران 30 سالہ مقامی تاجر شہاب کبیر کو گولی لگی، جو سَمیتی پارہ، وارڈ نمبر 1 کے رہائشی نصیر الدین کے بیٹے تھے۔
دوسری جانب، موقع پر موجود نمائندے کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کے قریب جانے سے لوگوں کو روک دیا ہے۔