بنگلہ دیش کے سابق فوجی افسر اور چیف ایڈوائزر محمد یونس کے قریبی ساتھی میجر جنرل (ر) اے ایل ایم فضل الرحمان نے مشورہ دیا ہے کہ اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو ڈھاکہ کو چین کے ساتھ مل کر بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں پر قبضہ کر لینا چاہیے۔
منگل کو ایک فیس بک پوسٹ میں رحمان نے بنگالی زبان میں لکھا، "اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو بنگلہ دیش کو بھارت کی سات شمال مشرقی ریاستوں پر قبضہ کر لینا چاہیے۔” "میرے خیال میں اس بارے میں چین کے ساتھ مشترکہ فوجی انتظامات پر بات چیت شروع کرنا ضروری ہے،”
رحمان کو دسمبر 2024 میں یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے بنگلہ دیش رائفلز بغاوت 2009 میں ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کے لیے نیشنل انڈیپنڈنٹ کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔
مارچ کے مہینے میں، چیف ایڈوائزر یونس نے چین کے دورے کے دوران کہا تھا کہ بھارت کی سات شمال مشرقی ریاستیں جو بنگلہ دیش سے تقریباً 1,600 کلومیٹر کی سرحد شیئر کرتی ہیں، زمین سے گھری ہوئی ہیں اور ان کے پاس سمندر تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے سوائے بنگلہ دیش کے۔چین میں ایک کاروباری تقریب میں خطاب کرتے ہوئے یونس نے کہا تھا کہ ڈھاکہ اس خطے میں "ہندوستانی سمندر کے واحد نگہبان” کے طور پر کام کر رہا ہے، اور انہوں نے بیجنگ کو دعوت دی تھی کہ وہ دنیا بھر میں مال کی ترسیل کے لیے بنگلہ دیش کے راستے کو استعمال کرے۔
اس بیان پر بھارت میں سخت ردعمل آیا تھا، اور سیاسی رہنماؤں نے اس پر شدید تنقید کی تھی۔








