بنگلہ دیش کے سابق فوجی افسر ضیاءالاحسن کا ملا آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ

مجھے سات اگست سے حراستی مرکز میں رکھا گیا تھا، سابق فوجی افسر ضیا کا عدالت میں بیان
0
82
ziaulahsan

بنگہ دیش کے سابق فوجی افسر ضیاءالاحسن نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ مجھے 8 دن تک عیناغور میں رکھا گیا۔

ضیاء الاحسن کو عدالت پیش کیا گیا، عدالت میں انہوں نے بتایا کہ ڈی جی ایف آئی کی ایک ٹیم نے مجھے 7 اگست کی رات گھر سے اٹھایا۔ اس کے بعد، مجھے کل رات تک آٹھ دن تک عیناغور میں رکھا گیا جو خفیہ حراستی مرکز ہے، میں کسی قتل اور گمشدگی میں ملوث نہیں ہوں۔ میں بے قصور ہوں، مجھے انصاف چاہیے۔

تفتیشی نے عدالت سے ضیا ء الاحسن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،ضیاء الاحسن نے عدالت میں کہا کہ جس طرح مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔ میں بیمار ہوں۔ میری طبیعت صحیح نہیں، میں دل کا مریض ہوں،جب عدالت نے پیگاسس سافٹ ویئر کے بارے میں پوچھا تو ضیاءالاحسن نے کہا: “پیگاسس نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ میں نے موبائل ٹریکنگ نہیں کی۔ میں بے قصور ہوں۔‘‘

جب اس سابق فوجی افسر نے عدالت میں یہ الفاظ کہے تو بی این پی کے حامی وکلا نے ان کی مخالفت کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس پر نسل کشی کا الزام ہے۔ اسے بولنے کا کوئی حق نہیں۔تاہم ضیاءالاحسن کی بہن ایڈووکیٹ نازنین نہار نے جسمانی ریمانڈ‌کی مخالفت کی،عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد انہیں 8 روزہ ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ضیا الاحسن کو 16 جولائی کو کوٹہ اصلاحات کے مظاہروں کے دوران 24 سالہ شاہجہان علی کے قتل کے سلسلے میں نیو مارکیٹ پولیس اسٹیشن میں درج مقدمے میں ڈھاکہ کے خیل کھیت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کے سابق فوجی افسر ضیاءالاحسن کو گرفتار کر لیا گیا ہے
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطاببق سابق فوجی افسر ضیاءالاحسن کو نیو مارکیٹ تھانے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے،ڈھاکہ پولیس کا کہنا ہے کہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر گزشتہ رات گئے ضیاءالاحسن کو گرفتار کیا گیا تھا،ضیاء الاحسن کو 6 اگست کو فوج سے برطرف کیا گیا تھا،فوج نے بیان میں کہا تھا کہ نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر (این ٹی ایم سی) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ضیاءالاحسن کو ان کی ذمہ داریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے

ضیاءالاحسن کو 1991 میں بنگلہ دیش کی فوج میں کمیشن ملا،  ضیاءالاحسن نے ایک طویل مدت تک ریپڈ ایکشن بٹالین میں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے 5 مارچ 2009 کو RAB میں بطور ڈپٹی کمانڈر شمولیت اختیار کی اور اسی سال 27 اگست کو انہیں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دے کر ریپڈ ایکشن بٹالین کے انٹیلی جنس ونگ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔ انہوں نے 7 دسمبر 2013 سے فورس چھوڑنے تک ریپڈ ایکشن بٹالین کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ریپڈ ایکشن بٹالین ے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے، ان کا تبادلہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فورسز انٹیلی جنس (DGFI) میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے طور پر کیا گیا۔ بعد میں انہیں 28 اپریل 2016 کو بطور ڈائریکٹر نیشنل سیکیورٹی انٹیلی جنس سے منسلک کیا گیا۔2017 میں، وہ NTMC کے ڈائریکٹر بن گئے۔ 5 ستمبر 2022 کو وزارت پبلک ایڈمنسٹریشن نے میجر جنرل ضیاءالاحسن کو ایجنسی کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کرنے کا حکم جاری کیا۔

حسینہ کی حکومت کا بد ترین خاتمہ،مودی کی سفارتی سطح پر ایک اور بڑی ناکامی

بنگلا دیشی وزیر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد مظاہرین نے بھارتی کلچرل سینٹر نذر آتش کیا، پاکستان کے خلاف سازش کا ثبوت مل گیا

ہم پاکستان کے ساتھ جانا پسند کریں گے۔ بنگلہ دیشی شہریوں کا اعلان

خالدہ ضیا کے بیٹے ، آئی ایس آئی اور لندن کے منصوبے نے ڈھاکہ میں بغاوت کو ہوا دی: بنگلہ دیشی انٹیلی جنس رپورٹ میں انکشاف

بنگالی "حسینہ”مشکل میں،امریکی ویزہ منسوخ،سیاسی پناہ کیلیے لندن سے نہ ملا جواب

بنگلہ دیش،طلبا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل ہی پارلیمنٹ تحلیل

حسینہ واجد کی ساڑھی بیوی کو پہنا کر وزیراعظم بناؤں گا،شہری

بنگلہ دیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئی ہیں،

حسینہ واجد بھارت میں خفیہ،محفوظ مقام پر،لندن یا فن لینڈ جائیں گی

شیخ حسینہ واجد کے بیٹے صجیب واجد نے والدہ کی سیاست کو خیر باد کہنے کی تصدیق کر دی

شیخ حسینہ واجد نے استعفی دے کر ملک چھوڑ دیا 

بنگلہ دیش،پاکستانی طلبا پھنس گئے، والدین کی وزیراعظم سے اپیل

بنگلہ دیش: 105 افراد کی ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ، فوج طلب کرلی گئی

Leave a reply