بنگلہ دیش بھر میں بھارتی مال کے بائیکاٹ کی مہم بھی زوروں پر ہے،مودی سرکار نے پیر کو 50 ہزار میٹرک ٹن پیاز بنگلہ دیش کو برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔

باغی ٹی وی: عالمی میڈیا کےمطابق اپوزیشن کی جماعتوں نےمالدیپ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئےملک بھر میں بھارت کے خلاف نفرت کی لہر دوڑا دی ہے، بنگلہ دیش بھر میں بھارتی مال کے بائیکاٹ کی مہم بھی زوروں پر ہے، جنوری میں شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے اقتدار برقرار رکھا تب سے بھارت کے خلاف تحریک زور پکڑ گئی ہے، اپوز یشن جماعتیں اور نمایاں شخصیات عوام پر زور دے رہی ہیں کہ بھارت کے مال کا بائیکاٹ کریں۔

بھارتی حکومت نے رمضان کی آمد کے پیش نظر صرف متحدہ عرب امارات اور بنگلہ دیش کو پیاز برآمد کرنے کی اجازت دی ہےمودی سرکار نے دسمبر 2023 میں پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد بنگلہ دیش، نیپال اور چند دوسرے علاقائی ممالک میں پیاز کی قیمت پریشان کن حد تک بڑھ گئی۔

واضح رہے کہ مالدیپ نے بھارت سے تعلقات خراب کر لیے ہیں محمد معزو نے بھارت کے خلاف تحریک چلا کر ہی صدارتی انتخاب جیتاتھا ڈیڑھ ماہ قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف چند حکومتی شخصیات کے نازیبا ریمارکس پر دو طرفہ تعلقات بگڑے اور صدر معزو نے صورتِ حال کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے چین سے دفاعی معاہدہ کر لیا ہے بھارت نے اپنے سیاحوں کو مالدیپ جانے سےروک کر وہاں کی معیشت پر ضرب لگانے کی کوشش کی تاہم صدرمحمد معزو نےجھکنے سےانکار کرتے ہوئےچین سے تعلقات زیادہ گہرے اور مستحکم تر بنانے کو ترجیح دی ہے۔

اس پیشرفت نےمودی سرکار کو پسپائی اختیار کرنے پرمجبور کیا ہےصدر معزو نے بھارتی فوجیوں کو نکالنے کی بھی تحریک چلائی جو کا میا ب رہی،اب بنگلہ دیش کےاپوزیشن لیڈر بھی چاہتے ہیں کہ بنگلہ دیش کےمعاملات میں بھارت کی مداخلت روکی جائےاور تعلقات برابری کی بنیاد پر استوار کیے جائیں۔

Shares: