بنگلادیش میں انتخابات 12 فروری 2026 کو کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
بنگلادیش میں ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہی دن قومی انتخابات اور چارٹر ریفرنڈم کرانے کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے چیف الیکشن کمشنر اے ایم ایم ناصر الدین کے مطابق 13ویں قومی انتخابات اور ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ 12 فروری 2026 کو ہوگی،چیف الیکشن کمشنر نے ٹیلی وژن خطاب میں کہا کہ انتخابات کے دن ہی اہم جمہوری اصلاحاتی چارٹر پر ریفرنڈم بھی کرایا جائے گا-
امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 دسمبر مقرر کی گئی ہے جبکہ ان کی جانچ پڑتال 30 دسمبر سے 4 جنوری تک ہوگی کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ 20 جنوری رکھی گئی ہےانتخابات میں سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی جماعت، بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی اور جماعت اسلامی کےدرمیان مقابلہ متوقع ہےسابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی جماعت، عوامی لیگ کو الیکشن لڑنے سے روک دیا گیا ہے۔
رنویر سنگھ کی فلم ’’دھریندر‘‘ کو خلیجی ممالک میں پابندی کا سامنا
چیف الیکشن کمشنر نے پولنگ کا وقت بڑھا کر صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 4 بجے تک کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، تاکہ شہری ایک ہی روز ووٹ اور ریفرنڈم دونوں میں حصہ لے سکیں،بیرونِ ملک مقیم شہریوں کے لیے ڈاک کے ذریعے ووٹ کی آن لائن رجسٹریشن جاری ہے، اور بدھ کی شام تک 2 لاکھ 97 ہزار افراد رجسٹر ہو چکے ہیں ان کے بیلٹ پیپرز پر صرف امیدواروں کے انتخابی نشانات ہوں گے اور انہیں ووٹنگ ختم ہونے سے قبل متعلقہ ریٹرننگ افسران تک پہنچانا ضروری ہوگا،الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں 42 ہزار 761 پولنگ اسٹیشنز اور 2 لاکھ 44 ہزار 739 پولنگ بوتھس قائم کرنے کا منصوبہ بھی مکمل کرلیا ہے، جہاں 12 کروڑ 76 لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کریں گے۔
بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا کہ 13ویں قومی انتخابات بنگلادیش کو نئی سمت دینے کا تاریخی موقع ہوں گے اور ضروری ہے کہ یہ انتخابات شفاف اور سب کے لیے قابلِ قبول ہوں،بنگلادیش میں ریفرنڈم کا مقصد ملک کے جمہوری اور آئینی ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات لانا ہے تاکہ مستقبل میں آمریت کے لوٹنے کے امکانات کو روکا جا سکے اور ایک جوابدہ جمہوری نظام قائم ہو سکے۔
صاحب اختیار لوگ اگر سمجھتے ہیں تو ہمارے ساتھ مذاکرات کریں،وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
یہ ریفرنڈم 2024 میں طلباء کے احتجاج کے نتیجے میں تیار کردہ ایک جامع جولائی چارٹر کی تجاویز پر عوام کی منظوری حاصل کرنے کے لیے کرایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلادیش میں اس سے قبل عام انتخابات 7 جنوری 2024 کو ہوئے تھے، جس میں شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس الیکشن میں نتائج اور ووٹر ٹرن آؤٹ پر ملکی اور عالمی سطح پر سوالات اٹھائے گئے تھے،بعد ازاں جولائی 2024 میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کی بحالی کے عدالتی فیصلے کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور حکومتی کریک ڈاؤن کے دوران تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے، بنگلادیش میں طلبا کے ساتھ پرتشدد مظاہروں کے بعد سابق وزیراعظم حسینہ واجد بنگلادیش چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئی تھیں،جس کے بعد بنگلادیش میں اگست سے محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت قائم ہے،نومبر 2025 میں بنگلادیش کی عدالت نے شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں سزائے موت سنائی ہے اور حکومت نے ان کی بھارت سے حوالگی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے فیض حمید کے حوالے سے فوجی عدالت کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا








