عام انتخابات:بنگلہ دیش میں فوج تعینات

فضائیہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں پولنگ اسٹیشنوں تک ہیلی کاپٹر کی مدد فراہم کرے گی
elections

بنگلہ دیش میں عام انتخابات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : برطانوی خبررساں ادارے "روئٹرز "کے مطابق بنگلہ دیش میں قومی انتخابات سے قبل تشدد کے خدشے کے پیش نظر بدھ کے روز ملک بھر میں فوج تعینات کر دی گئی ہےفوجیوں نے بکتر بند گاڑیوں میں دارالحکومت ڈھاکا میں قائم عارضی کیمپوں کا سفر کیا تاکہ سول انتظامیہ کو امن و سلامتی برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔

بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) نے اتوار کو ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے کیونکہ وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ان کے استعفے کے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے اور انتخابات کو چلانے کے لئے کسی غیر جانبدار اتھارٹی کو اقتدار سونپ دیا ہےحسینہ واجد بار بار بی این پی پر حکومت مخالف مظاہروں کو بھڑکانے کا الزام عائد کرتی رہی ہیں جو اکتوبر کے اواخر سے ڈھاکا میں جاری ہیں اور جس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

امریکا میں مسجد کے باہر فائرنگ سے پیش امام شہید

فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی صرف پولنگ افسران کی درخواست پر کارروائی کریں گےبحریہ کو دو ساحلی اضلاع میں تعینات کیا گیا ہے اور فضائیہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں پولنگ اسٹیشنوں تک ہیلی کاپٹر کی مدد فراہم کرے گی لوگوں کو خدشہ ہے کہ گزشتہ دو مہینوں میں بنگلہ دیش میں جو تشدد ہوا ہے وہ انتخابات کے بعد واپس آ سکتا ہے۔

حسینہ واجد جنہوں نے 2009 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے سخت کنٹرول برقرار رکھا ہوا ہے، ان پر آمریت، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اظہار رائے کی آزادی پر کریک ڈاؤن کرنے اور اپنے ناقدین کو جیل میں بھیجتے ہوئے اختلاف رائے کو دبانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

کمپیوٹر کی بورڈ میں نئی "کی” کا اضافہ

ان کی سب سے بڑی حریف اور 2 بار وزیر اعظم رہنے والی بی این پی رہنما خالدہ ضیاء بدعنوانی کے الزامات کے تحت گھروں میں نظربند ہیں، ان کے بیٹے اور بی این پی کے قائم مقام چیئرمین طارق رحمان جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ ان کے خلاف کئی الزامات عائد کیےگئےتھے جن سے وہ انکار کرتے ہیں حسینہ واجد کی حکومت پر مغربی ممالک کیجانب سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کا دباؤ ہے۔

Comments are closed.