بنگلہ دیشی ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستانیوں کے ویزا کا اجرا آسان بنادیا ہے، ویزے میں آسانی کا مقصد تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے اقبال حسین خان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش حکومت نے ویزا کے عمل کو سادہ کرتے ہوئے پاکستانی ہیڈ آف مشنز کے لیے ڈھاکا سے کلیئرنس کی ضرورت ختم کر دی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا آئندہ کی ترجیحات میں شامل ہے جس کے لیے لاہور چیمبر کا تعاون اہم کردار ادا کرے گا، جو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا خواہاں ہے جو گزشتہ دہائی کے دوران زیادہ اطمینان بخش نہیں رہے۔اقبال حسین خان نے کہا کہ بنگلہ دیش 180 ملین آبادی کے ساتھ بڑی کنزیومر مارکیٹ ہے جس سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے جب کہ بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس علاقائی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت رکھتے ہیں۔انہوں نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سارک کو مزید فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ علاقائی تجارت اور تعاون میں اضافہ ہو سکے۔ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ نسل کے لیے تجارتی مواقع پیدا کریں اور باہمی تعاون میں رکاوٹوں کو دور کریں۔دوسری جانب، لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے تجارتی اعداد و شمار کا ذکر کیا اور بتایا کہ 24-2023 کے مالی سال میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دوطرفہ تجارت 718 ملین ڈالر رہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنگلہ دیش کو برآمدات 661 ملین ڈالر کی تھیں اور بنگلہ دیش سے درآمدات 57 ملین ڈالر کی تھیں جب کہ 2024 کے مالی سال کے پہلے 5 ماہ (جولائی تا نومبر) میں بنگلہ دیش کو پاکستان کی برآمدات 314 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں، اس دوران بنگلہ دیش سے درآمدات 31 ملین ڈالر رہیں۔

سال 2024ء میں 392خواتین غیرت کے نام پر قتل

"باغی کے ظلم کے خلاف بغاوت کے 13 برس”تحریر:اعجازالحق عثمانی

کے فور صرف کراچی کا نہیں پورے ملک کا منصوبہ ہے، مراد علی شاہ

سعودی عرب جانیوالی خاتون کے پیٹ سے درجنوں ہیروئن بھرے کیپسولز برآمد

Shares: