بنگلہ دیش کی ویمنز ٹیم کی اسپنر پر میچ فکسنگ کے الزام میں پابندی عائد

bangla

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بنگلہ دیش کی ویمنز کرکٹ ٹیم کی اسپنر سہیلی اختر پر میچ فکسنگ کے الزامات کے تحت کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں پانچ سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ پابندی 2023 کے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران ہونے والی تحقیقات کے بعد لگائی گئی ہے۔

سہیلی اختر، جو کہ 36 سال کی ہیں، نے میچ فکسنگ کے الزامات کو تسلیم کیا اور آئی سی سی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی پانچ مختلف شقوں کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا۔ اس اعتراف کے بعد آئی سی سی نے انہیں کرکٹ کی دنیا سے 5 سال کے لیے معطل کر دیا۔ سہیلی اختر پر عائد پابندی 10 فروری 2025 سے شروع ہو چکی ہے۔

2023 میں ایک معروف نیوز چینل نے ڈھاکا سے ایک آڈیو ریکارڈنگ جاری کی تھی، جس میں دو کرکٹرز کے درمیان مبینہ طور پر میچ فکسنگ کی گفتگو کی گئی تھی۔ اس آڈیو میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جنوبی افریقہ میں ہونے والے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران لتا مونڈل نے سہیلی اختر سے رابطہ کیا تھا، تاہم سہیلی اختر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے محض ایک غلط فہمی قرار دیا تھا۔سہیلی اختر ایک آف اسپنر ہیں اور انہوں نے بنگلہ دیش ویمنز کرکٹ ٹیم کی جانب سے 2 ون ڈے اور 13 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں۔ اس پابندی کے بعد وہ کسی بھی کرکٹ کے فارمیٹ میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔

آئی سی سی کی جانب سے یہ فیصلہ میچ فکسنگ کے خلاف اس کی سخت پالیسی کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، تاکہ کرکٹ میں شفافیت اور ایمانداری کو یقینی بنایا جا سکے۔

Comments are closed.