پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نئی انتخابی حکمت عملی کا اعلان کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بانی چئیرمین عمران خان نے ذیادہ سے ذیادہ کارکنان کو الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کی ہدایت کی ہے تاکہ پارٹی کے پاس آپشنز موجود ہوں۔ پی ٹی آئی اگلے دوہفتوں میں ٹکٹس فائنل کرے گی۔پی ٹی آئی کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ’بہتر ہے الیکشن عمل سے وابستہ کسی ماہر وکیل کی خدمات حاصل کر کے کاغذات اچھی طرح چیک کروا کر جمع کروائے جائیں‘۔ترجمان پی ٹی آئی نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ کاغذات حاصل کرنے، جمع کروانے یا ان کی جانچ پڑتال کے لئے خود آپ کو جانا ضروری نہیں ہے۔ آپ وکیلوں کی ٹیم کو اس عمل کے لیے استعمال کریں۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہر حلقے سے متعدد مضبوط کورنگ امیدوار بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائیں۔ترجمان کے مطابق کاغذات نامزدگی حاصل اور جمع کرتے وقت یہ بتانا ضروری نہیں کہ آپ نے کس جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا ہے۔


ساتھ ہی ہدایت کی گئی ہے کہ اثاثہ جات اور بنک قرض، ٹریولنگ ریکارڈ، ٹیکس ریکارڈ وغیرہ انتہائی احتیاط سے چیک کر کے کاغذات جمع کروائیں تاکہ کوئی کمی نہ رہے۔مزید ہدایت کی گئی ہے کہ الیکشن کے طریقہ کار کے ماہرین اور حلقے کے اچھے اور ماہر وکلاء کو اپنی ٹیم کا لازمی جزو بنائیں۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق قومی اسمبلی کے انتخابات میں کوئی بھی ووٹر کسی بھی حلقے سے امیدوار ہو سکتا ہے. البتہ صوبائی اسمبلی کے حلقے میں حصہ لینے کیلئے درخواست دہندہ کا اسی صوبے کا ووٹر ہونا لازمی ہے- تجویز کنندہ اور تائید کنندہ سب سے اہم ہیںان کا درخواست دہندہ کے خواہش مند صوبائی / قومی اسمبلی کے متعلقہ حلقے کا ووٹر ہونا لازم ہے- اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے ان کا شناختی کارڈ دے کر متعلقہ ووٹر سرٹیفکیٹ حاصل کیا جا سکتا ہے جو انتہائی ضروری اور ناگزیر پیپر ہے. ہر حلقے سےمتعدد مضبوط کورنگ امیدواران بھی کاغذات نامزدگی جمع کروائیں- چونکہ ٹکٹ جمع کروانے کی تاریخ 11 جنوری ہے اس لیے کاغذات نامزدگی حاصل اور جمع کرتے وقت یہ بتانا ضروری نہیں ہےکہ آپ نے کس جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنا ہے- اثاثہ جات اور بنک قرض، ٹریولنگ ریکارڈ، ٹیکس ریکارڈ وغیرہ انتہائی احتیاط سے چیک کر کے کاغذات جمع کروائیں تاکہ کوئی کمی نہ رہے- ساتھ لگنے والے ہر پیپر اور فوٹو کاپی کو نوٹری پبلک سے اٹیسٹ کروا کر اچھی طرح چیک کرنے کے بعد جمع کروائیں. کسی ماہر وکیل سے مشورہ کر کے درخواست دہندہ اپنے اوپر ہونے والے نامعلوم کیسز یا ٹیکس نوٹسز وغیرہ کا پتہ کروانے کے لئے متعلقہ ہائیکورٹس میں رٹ کرسکتا ہے. وکیل کے مشورے سے اس رٹ کی کاپی اور بیان حلفی (اگر ضرورت ہو) اپنے کاغذات کے ساتھ لگانا ہوں گے.الیکشن کے طریقہ کار کے ماہرین اور اور حلقے کے اچھے اور ماہر وکلأ کو اپنی ٹیم کا لازمی جزو بنائیں-اپنی متعلقہ ضلعی / مقامی تنظیم سے مستقل رابطہ رکھیں.

Shares: