ہمیں دوسری طرف سےانفارمیشن ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کوئی مشکلات نہیں، رانا ثناء اللہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے 2018 کے الیکشن پر ہمیں بھی اعتراض تھا، جمہوریت میں اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ڈائیلاگ سے راستہ نکلتا ہے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا آج پارلیمنٹ میں علی محمد خان نے بانی پی ٹی آئی کی مشکلات کا ذکر کیا، وزیراعظم نے کہا اگر مشکلات ہیں تو بیٹھیں بات کریں، شہباز شریف کی ریاست کے حوالے سے ایک سوچ ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا بانی پی ٹی آئی جب وزیراعظم بنے تو شہباز شریف نے کہا ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا، شہباز شریف نے اس وقت بھی ملک کی بہتری کے لئے چارٹرآف اکانومی کرنے کا کہا۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا ہم نے ساری زندگی مزاحمت کی سیاست کی، مزاحمت کی سیاست کا ووٹ اور ہمدردی بھی ہے، لوگوں نے ہمیں پیار دیا، بانی پی ٹی آئی مذاکرات کے حوالے سے کنفیوژ ہے، انقلاب پھراس طرح تو نہیں آتا۔وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نے کہا کہ یہ ایک شکایت مینڈیٹ چوری، دوسرا خواتین کی گرفتاری کی کرتے ہیں، ہمیں دوسری طرف سےانفارمیشن ہے کہ ان کو جیل میں کوئی مشکلات کا سامنا نہیں، اگر جیل میں کوئی مشکلات ہیں تو ہم قعطاً اس کا حصہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے دوران اگر یہ اسی دن استعفے نہ دیتے تو ہماری حکومت نہیں چل سکتی تھی، لانگ مارچ کے دوران مذاکرات ہو رہے تھے، یہ کہہ رہے تھے کہ مئی میں الیکشن کرا دیں، ہم نے کہا ستمبر، اکتوبرمیں الیکشن کرا دیں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم نےالیکشن کرانے کے حوالے سے ذہن بنا لیا تھا، اگر یہ 9 مئی نہ کرتے تواس انجام سے دوچار نہ ہوتے، یہ سارا کچھ ان کا اپنا احمقانہ انداز ہے۔