وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے عمران وبشریٰ پر سزا کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ آئین و قانون کے عین مطابق آیا ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے بلگری جیولری سیٹ کی کم قیمت لگوا کر واضح طور پر قانون کی خلاف ورزی کی۔ عدالت میں پیش کیے گئے شواہد سے یہ ثابت ہوا کہ بانی پی ٹی آئی قانون شکنی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ادھر وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ کے تحائف کو قواعد کے مطابق جمع کرانا لازمی تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحفہ انتہائی کم قیمت پر خرید کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، جو کہ فراڈ کے زمرے میں آتا ہے۔حکومتی وزراء کے مطابق، توشہ خانہ قوانین کی خلاف ورزی پر یہ فیصلہ ایک نظیر ثابت ہوگا اور اس سے یہ پیغام جائے گا کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں، چاہے اس کا عہدہ یا حیثیت کچھ بھی ہو۔

واضح رہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں احتساب عدالت نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو مجموعی طور پر 17، 17 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے دونوں پر ایک کروڑ 64 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔احتساب عدالت کے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی موجودگی میں کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ فیصلے کے مطابق، دونوں ملزمان کو توشہ خانہ سے حاصل کیے گئے تحائف کے معاملے میں بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا مرتکب قرار دیا گیا۔عدالتی فیصلے کے تحت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ٹو کیس میں 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی، جبکہ پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 409 کے تحت مزید 7، 7 سال قید کی سزا دی گئی۔ اس طرح مجموعی طور پر دونوں کو 17، 17 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

Shares: