اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اڈیالہ جیل میں وکلاء کی ملاقات نہ کرانے پر دائر کی گئی توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر لی ہے۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز اس کیس کی سماعت کریں گی، جو کل بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر ہوگی۔درخواست میں سیکرٹری داخلہ اور سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جیل حکام نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور ان کے وکلاء کے درمیان ملاقات کو روک دیا ہے، جو عدالتی حکم کی صریح خلاف ورزی ہے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس سے قبل حکم دیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ان کے وکلاء سے ہفتے میں دو دن ملاقات کرائی جائے۔ اس حکم کے تحت جیل حکام کو ایس او پیز کے مطابق آج ملاقات کرنے والے وکلاء کی فہرست بھی بھیجی گئی تھی، تاہم درخواست میں بتایا گیا ہے کہ جیل حکام نے آگاہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ فریقین کا یہ عمل عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے، اور اس کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جانی چاہیے۔ وکیل انتظار پنجوتھہ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کے وکلاء کی ملاقات کے احکامات فوری طور پر جاری کیے جائیں تاکہ قانونی کاروائی جاری رکھی جا سکے۔یہ کیس بانی پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، کیوں کہ جیل حکام کی جانب سے ملاقات کی اجازت نہ دینے سے قانونی کارروائیوں میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔

Shares: