بحریہ ٹاؤن کراچی کیس:بینک نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

دستاویزات میں برطانیہ کے این سی اے کا 2019 میں لکھا گیا ایک خط بھی شامل ہے
0
185
supreme court01

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کراچی کیس میں 190 ملین پاؤنڈ ادائیگی سےمتعلق برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) اور متعلقہ بینک کی دستاویزات سامنے آگئیں جبکہ متعلقہ بینک نے بحریہ ٹاؤن کراچی کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں دستاویزات جمع کرادیں۔

باغی ٹی وی : دستاویز کے مطابق ادائیگی ذاتی ہدایات، رضامندی سے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی، 190 ملین پاؤنڈملک ریاض کے فیملی ممبر اکاؤنٹ ہولڈر کی تحریری ہدایت پر پاکستان ٹرانسفر ہوئے اکاؤنٹ ہولڈر نے این سی اے کے کہنے پر نہیں بلکہ خود رقم پاکستان بھجوائی،یہ تاثر درست نہیں کہ رقم حکومت پاکستان کو بھجوائی گئی تھی۔

این سی اےاور متعلقہ بینک کی دستاویزات برطانیہ کے قوانین کے مطابق ہیں، اس پر قانونی کارروائی کا حق بھی برطانیہ کی متعلقہ عدالتوں کے خصوصی دائرہ اختیار میں ہے،دستاویزات میں برطانیہ کے این سی اے کا 2019 میں لکھا گیا ایک خط بھی شامل ہے خط میں تصدیق کی گئی اکاؤنٹ منجمد کرنے کا حکم متعلقہ عدالت نے خود خارج کردیا تھااس سے ثابت ہوتا ہے ایسی کوئی بھی رقم حکومت پاکستان کیلئے ضبط نہیں کی گئی تھی، اس کا مقصد بحریہ ٹاؤن کیلئے استعمال کیا جانا تھا –

ملک ریاض کا انٹرویو ریکارڈ ہو گیا؟

دوسری جانب ملک ریاض حسین نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں سپریم کورٹ میں درخواست دے دی،درخواست میں کہا گیا کہ نیب 190 ملین پاونڈز معاملہ کی تحقیقات کر رہا ہے، سپریم کورٹ ریمارکس یا آبزرویشنز نیب کی تحقیقات متاثر کر سکتی ہے، نیب سپریم کورٹ کی آبزرویشنز کا تحقیقات میں اثر لے سکتا ہےملک ریاض نے درخواست میں استدعا کہ کہ سپریم کورٹ درخواست کا جائزہ لےکر مناسب حکم جاری کرے۔

امریکا نےسکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی بھارتی سازش ناکام بنادی

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے تقریباً ساڑھے 5 گھنٹے تفتیش کینیب کی ٹیم عمران خان سے 15 نومبر سے تفتیش کررہی ہے، جیل ذرائع کے مطابق نیب ٹیم کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر مستنصر امام کی سربراہی میں عمران خان سے جیل میں تفتیش کی جیل ذرائع نے بتایاکہ نیب ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی سے تقریباً ساڑھے 5 گھنٹے تفتیش کی نیب ٹیم تفتیش کے بعد اڈیالا جیل سے روانہ ہوگئی۔

پی ٹی آئی کیخلاف دائر انٹراپارٹی کیس کا محفوظ فیصلہ کل سنایا جائے گا

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے مملک ریاض کے ضبط کیے گئے 190 ملین پاؤنڈ ایک تصفیے کے تحت حکومت پاکستان کو منتقل کیے تھے عمران خان نے این سی اے کو اجازت دی تھی کہ یہ رقم براہِ راست سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے، سابق وزیراعظم کے اس اقدام کا بظاہرہ فائدہ ملک ریاض کو ہوا ہے کیوں کہ انہیں ایک مقدمہ میں 460 ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس تصفیے کے بدلے میں ملک ریاض سے مالی فوائد حاصل کیے ہیں جن میں القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کا معاملہ سر فہرست ہے۔

Leave a reply