بنوں کینٹ، دہشت گردانہ حملہ کرنے والے خوارج کو جہنم واصل کر دیا گیا
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق 4 مارچ 2025 کو بنوں چھاؤنی پر ایک بزدلانہ دہشت گرد حملے کی کوشش کی گئی، جس کے پیچھے خوارج عناصر کارفرما تھے۔ حملہ آوروں نے چھاؤنی کی سیکیورٹی میں شگاف ڈالنے کی ناپاک کوشش کی، تاہم پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی مستعد اور فوری کارروائی نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔ حملہ آوروں نے دو بارود سے بھری گاڑیاں چھاؤنی کی حفاظتی دیوار سے ٹکرا دیں۔پاکستانی فوج کے بہادر سپاہیوں نے پیشہ ورانہ مہارت اور بے مثال دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ آوروں کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔ اس کارروائی میں سولہ دہشت گرد مارے گئے، جن میں چار خودکش بمبار بھی شامل تھے۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پانچ بہادر فوجی مادر وطن پر قربان ہو گئے۔
حملے کے نتیجے میں خودکش دھماکوں سے حفاظتی دیوار کا کچھ حصہ منہدم ہو گیا، جس سے قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ بدقسمتی سے، ایک مسجد اور ایک رہائشی عمارت شدید متاثر ہوئیں، جس کے نتیجے میں تیرہ معصوم شہری شہید اور بتیس زخمی ہو گئے۔
خفیہ معلومات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اس وحشیانہ حملے میں افغان شہریوں کا براہ راست ملوث ہونا پایا گیا ہے، جبکہ شواہد اس امر کی بھی نشاندہی کرتے ہیں کہ حملے کی منصوبہ بندی اور قیادت افغانستان میں موجود خوارج رہنماؤں نے کی۔پاکستان کو توقع ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھائے گی اور اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گی۔ پاکستان اپنی سلامتی کو درپیش خطرات کے پیش نظر ضروری اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر سپاہیوں اور معصوم شہریوں کی قربانیاں ہمیں اپنے ملک کے دفاع کے لیے مزید مضبوط اور مستحکم بناتی ہیں