بی اے پی کا پیپلز پارٹی میں شامل ہونیوالےارکان کو شوکازجاری کرنےکا فیصلہ

0
46

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ارکان صوبائی اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پارٹی ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت پر ایم پی ایز سے جواب طلب کیا جائے گا، ، ایم پی ایز نے جواب جمع نہ کرایا تو الیکشن کمیشن سے رجوع کیا جائے گا۔

پہلے وزیراعلی اعتماد کا ووٹ لیں،خواتین اراکین اسمبلی کا بھی اجلاس میں مطالبہ

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ارکان صوبائی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے لوگ پیپلزپارٹی میں شامل ہورہے ہیں، حال ہی میں اراکین بلوچستان اسمبلی ظہور بلیدی، عارف جان محمد حسنی، سلیم کھوسہ اور تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نعمت اللہ زہری پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے۔ ما بعد 7 جنوری 2023ء کو سابق وفاقی وزیر سردار فتح محمد حسنی، سابق صوبائی وزیر طاہر محمود خان، نوابزادہ جمال رئیسانی نے کراچی کے بلاول ہاﺅس جاکر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔

آئندہ عام انتخابات میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ

سردار فتح محمد حسنی کی پیپلز پارٹی میں واپسی ہوئی ہے، وہ ماضی میں بھی اس جماعت سے وابستہ رہے، 1985ء کے الیکشن میں آزاد حیثیت سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے پھر وفاقی وزیر بنے، سینیٹر بھی رہے ہیں۔ طاہر محمود خان کے بھائی شفیق احمد خان پیپلز پارٹی کے رہنماء تھے، جنہیں اکتوبر 2009ء میں گھر کے باہر کالعدم بلوچ مسلح تنظیم نے قتل کیا، اس وقت وہ نواب اسلم رئیسانی کی کابینہ میں وزیر تعلیم تھے۔ شفیق احمد خان 2002ء میں بھی پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن بلوچستان اسمبلی رہے۔

اتحادی جماعتوں کے بعد اسلام آباد ائرپورٹ کا نام تبدیل کرنے عوامی رائے بھی آگئی

جمال رئیسانی سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی نوابزادہ سراج رئیسانی کے بیٹے ہیں، سراج رئیسانی کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے تھا۔ سراج رئیسانی 2018ء کے الیکشن سے چند روز قبل 13 جولائی کو مستونگ میں انتخابی مہم کے دوران ایک خودکش حملے میں 100 سے زائد دیگر افراد کے ہمراہ لقمۂ اجل بنے تھے۔ والد کی موت کے بعد جمال رئیسانی بھی بی اے پی سے وابستہ رہے، اس وقت وزیراعلیٰ بلوچستان کے کوآرڈینیٹر برائے امور نوجوانان ہیں۔ یقیناً مزید لوگ بھی پیپلزپارٹی سے رجوع کریں گے۔

اسلام آباد میں گولیاں چل گئیں نوجوان رائیڈر کو دن دہاڑے قتل کر دیا گیا

نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے سابق صوبائی وزیر گزین مری کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کی بھی باتیں ہورہی ہیں، گزین مری کئی سال تک بیرون ملک جلا وطن رہے، ان پر کئی سنگین مقدمات قائم تھے، 2017ء میں وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کیا اور بری ہوگئے۔ فی الحال ان کی جانب سے پیپلزپارٹی میں جانے کی تردید بھی سامنے آئی ہے۔

Leave a reply