مرکزی مسلم لیگ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد نیک نے پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کی لیبر فورس سروے میں سامنے آنے والے اعداد و شمار پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بے روزگاری کی بڑھتی ہوئی شرح قومی معیشت کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، بے روزگاری کی شرح کا تقریباً 7 فیصد تک پہنچ جانا موجودہ معاشی پالیسیوں کی ناکامی ہے،مرکزی مسلم لیگ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے نوجوانوں کوآئی ٹی کی تربیت دے رہی ہے

حافظ خالد نیک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا تقریباً 54 فیصد حصہ 15 سے 59 سال کی عمر کے افراد پر مشتمل ہے، جو کسی بھی ملک کے لیے قیمتی انسانی سرمایے کی علامت سمجھا جاتا ہے، لیکن مجموعی ملکی پیداوار کی سست روی کے باعث یہ نوجوان آبادی روزگار کے مواقع نہ ملنے کی وجہ سے شدید مایوسی کا شکار ہے، صنعتی سرگرمیوں کی کمی، زراعت کے بحران، اور سرمایہ کاری کے جمود نے لاکھوں گھرانوں کو براہ راست متاثر کیا ہے، اور اگر فوری اور جامع معاشی اصلاحات نہ کی گئیں تو بے روزگاری کا یہ بوجھ آئندہ برسوں میں مزید سنگین صورت اختیار کر سکتا ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری طور پر نوجوانوں کے لیے ہنگامی روزگار پیدا کرنے کا پروگرام شروع کیا جائے، صنعتی و زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے عملی اصلاحات نافذ کی جائیں، اور انسانی سرمائے کو محفوظ رکھنے کے لیے اسکل ڈویلپمنٹ کے جامع اقدامات کیے جائیں، مرکزی مسلم لیگ نے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیےاپنا کماؤ ڈیجیٹل پروگرام شروع کر رکھا ہے، نوجوانوں کو ہنر مند بناکر معاشرے کا مفید شہری بنائیں گے

Shares: