نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک کے مختلف علاقوں میں آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران شدید موسمی صورتحال کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔ الرٹ کے مطابق کئی شہروں میں آندھی، تیز ہوائیں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش متوقع ہے، جب کہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں تیز ہوائیں اور موسلادھار بارش کا امکان ہے۔آزاد کشمیر کے علاقوں مظفرآباد، باغ، راولاکوٹ، ہٹیاں بالا، میرپور اور نیلم ویلی میں بھی آندھی اور بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔سندھ کے بڑے شہروں کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، ٹھٹہ، بدین، تھرپارکر اور میرپورخاص میں گرد آلود ہواؤں اور بارش کا امکان ہے۔خیبرپختونخوا میں سوات، دیر، پشاور، مالاکنڈ، ایبٹ آباد، نوشہرہ، چارسدہ اور مانسہرہ میں آندھی اور بارش متوقع ہے۔پنجاب کے شہروں لاہور، ملتان، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں بھی آندھی، طوفان اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے متنبہ کیا ہے کہ کشمیر اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے، لہٰذا متعلقہ ادارے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔عوام الناس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، موسمی صورتحال سے باخبر رہیں اور کسی بھی ہنگامی صورت میں 1122 یا متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے فوری رابطہ کریں۔مزید برآں، کسانوں، سیاحوں اور پہاڑی علاقوں کے مکینوں کو بھی خصوصی احتیاط کی ہدایت کی گئی ہے۔
بحیرہ عرب اور اس سے ملحقہ بھارتی ریاست گجرات کے اوپر ایک سرکولیشن بننے کے سبب طاقتور مونسون ہوائیں کل سے سندھ میں داخل ہوں گی۔ 26 سے 29 جون کے درمیان سندھ کے شمالی اور وسطی علاقوں بشمول سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شھداد کوٹ، خیرپور، نوشہرو فیروز، دادو، جوہی، مورو، نوابشاھ، سیہون اور گردونواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات موجود ہیں۔ اس دوران سندھ کے مشرقی اور جنوبی علاقوں بشمول تھر پارکر، نگرپارکر، اسلام کوٹ، چھاچھرو، مٹھی، عمرکوٹ، چھور، کھپرو، سانگھڑ، میرپور خاص، بدین، ٹنڈو آدم اور گردونواح میں بھی گرج چمک کے ساتھ #تیز بارشیں متوقع ہیں۔ بارش کے دوران آندھی، آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رونما ہوسکتے ہیں۔ کراچی، حیدرآباد اور ٹھٹھہ میں بھی اس دوران انشاء اللہ کم از کم 01 مونسون بارش متوقع ہے، 26-29 جون کے دوران اس قطعہ میں بھی بارش کے امکانات رہیں گے لیکن عموماً جون میں آنے والے بارشوں کے سسٹم سے کراچی سمیت جنوب مغربی سندھ مونسون کی حد سے باہر رہتا ہے جسکی وجہ سے تھنڈرسٹورم/ بارش کے بادل صحیح طریقے سے متاثر نہیں کر پاتے۔ کچھ امکانات یوں بھی ہیں کہ بحیرہ عرب میں بننے والی سرکولیشن شدت اختیار کرکے سندھ کی ساحلی پٹی کے قریب آ جائے، ایسی صورتحال میں ساحلی سندھ میں بھی موسلادھار بارشیں متوقع ہوں گی لیکن ہم آپ کو اس بدلتی ہوئی صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔