سکھر: شدید بارشوں کے باعث سکھر میں پیش آنے والے دو مختلف حادثات میں 2 بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق پہلا افسوسناک واقعہ روہڑی کے علاقے میں پیش آیا جہاں موسلا دھار بارش کے دوران ایک گھر کی دیوار اچانک گر گئی۔ ملبے تلے دبنے کے باعث 2 بچوں سمیت 3 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 2 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔دوسرا حادثہ ریلوے آفیسر کلب کے قریب پیش آیا جہاں امام بارگاہ کی چھت بارش کے پانی کا دباؤ برداشت نہ کر سکی اور منہدم ہو گئی۔ چھت گرنے کے نتیجے میں وہاں موجود مؤذن موقع پر جاں بحق ہو گیا۔

یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے پہلے ہی 11 ستمبر تک سندھ کے مختلف حصوں میں شدید بارشوں کی پیشگوئی کر رکھی ہے۔ پیشگوئی کے مطابق گزشتہ روز حیدرآباد، سجاول، ٹھٹہ، سکھر، اوباڑو، ڈہرکی، میرپور ماتھیلو اور نوشہرو فیروز سمیت متعدد شہروں میں گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں کئی علاقے زیرِ آب آ گئے۔سکھر شہر میں طوفانی بارش کے بعد مرکزی شاہراہیں پانی میں ڈوب گئیں جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی، جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے اگلے دو روز میں مزید موسلا دھار بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا کہ 9 ستمبر کو گڈو بیراج پر پانی اپنی بلند ترین سطح پر ہوگا۔ ان کے مطابق متاثرہ علاقوں میں انخلا کا عمل جاری ہے، فرنٹ کے دیہات خالی کرا لیے گئے ہیں جبکہ دوسرے مرحلے کے دیہات کو آئندہ 48 گھنٹوں میں خالی کرایا جائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی اقدامات کرنے اور متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

Shares: