حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے مختلف آبی مقامات اور بارش کے پانی میں نہانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ حالیہ موسمی حالات اور مون سون کی شدید بارشوں کے تناظر میں انسانی جانوں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ یہ پابندیاں فوری طور پر نافذ العمل ہوں گی اور 30 اگست 2025 تک مؤثر رہیں گی۔

ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں، جھیلوں اور ڈسٹری بیوٹریز میں ہر قسم کی تیراکی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔انہی مقامات پر بلا اجازت کشتی رانی پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔گلیوں، سڑکوں، کھلی جگہوں اور عوامی مقامات پر بارش کے جمع شدہ پانی میں نہانے پر بھی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔محکمہ داخلہ کے مطابق حالیہ دنوں میں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث صوبے کے بیشتر نشیبی علاقوں، گلیوں اور کھلی جگہوں پر پانی جمع ہونے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ ان مقامات پر نہانے والے بچوں اور نوجوانوں کو بجلی کے کرنٹ، گٹر کے کھلے ڈھکنوں، اور دیگر مہلک خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔مزید برآں، دریاؤں اور نہروں میں اس وقت پانی کی سطح معمول سے کہیں زیادہ بلند ہے، جو تیراکی یا کشتی رانی کو انتہائی خطرناک بنا دیتا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عوام کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ قدم ناگزیر تھا۔

نوٹیفکیشن میں متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دفعہ 144 کے تحت جاری کردہ احکامات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔حکومت نے ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا، اور مقامی سطح پر آگاہی مہم چلانے کی بھی ہدایت دی ہے تاکہ شہری دفعہ 144 کے تحت عائد کردہ پابندیوں سے مکمل طور پر باخبر رہیں اور خطرناک سرگرمیوں سے اجتناب کریں۔حکومت پنجاب نے والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ایسی سرگرمیوں سے دور رکھیں جو ان کی زندگی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔ عوام الناس سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ حفاظتی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔

Shares: