12 جون کو احمد آباد سے گیٹ وک جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI171 کے المناک حادثے میں ہلاک ہونے والے متاثرین کے لواحقین کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں کم از کم دو خاندانوں کو غلط میتیں بھیجی گئیں۔
ذرائع کے مطابق میتیں احمد آباد کے ایک سرکاری اسپتال سے ڈی این اے سیمپلنگ کے بعد سربمہر تابوتوں میں بھیجی گئی تھیں، اور اس معاملے میں ایئر انڈیا کا کوئی کردار نہیں تھا۔ بھارتی حکام نے کہا ہے کہ متاثرین کی شناخت کے لیے قائم شدہ پروٹوکول پر مکمل عمل کیا گیا اور میتوں کو مکمل وقار کے ساتھ سنبھالا گیا۔خاندانی نمائندگی کرنے والی قانونی فرم کے وکیل نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ برطانیہ میں ایئر انڈیا حادثے کے متاثرین کی میتوں کی غلط شناخت ہوئی، جو اس وقت سامنے آئی جب لندن میں لاشوں کی شناخت کرنے والے افسر (کورونر) نے ڈی این اے موازنہ کرنے کی کوشش کی۔
وکیل کے مطابق ایک خاندان کو اپنے پیارے کی تدفین روکنی پڑی کیونکہ انہیں پتہ چلا کہ ان کی میت غلط ہے۔ ایک اور خاندان کو اپنے عزیز کی باقیات ایک دوسرے مسافر کی باقیات کے ساتھ مل کر ایک ہی تابوت میں موصول ہوئیں، جسے الگ کروانا پڑا۔یہ سنگین صورتحال لندن اور بھارت میں اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا موضوع بنی ہوئی ہے۔ توقع ہے کہ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اس ہفتے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے برطانیہ دورے کے دوران اس معاملے پر اپنی تشویش کا اظہار کریں گے۔
واضح رہے کہ 12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والی پرواز AI171 کے حادثے میں 241 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جن میں 53 برطانوی شہری بھی شامل تھے۔ متعدد برطانوی شہریوں کی آخری رسومات بھارت میں ادا کی گئیں، جبکہ 12 میتیں برطانیہ بھیجی گئی تھیں۔یہ واقعہ ایئر انڈیا کے لیے ایک المناک سانحہ قرار دیا جا رہا ہے، اور متاثرین کے لواحقین انصاف اور شفاف تحقیقات کے منتظر ہیں۔
ایرانی صدر کا پاکستان کا متوقع دورہ، تیاریاں حتمی مراحل میں
اٹلی: چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر کر تباہ، خاتون سمیت 2 افراد ہلاک
استنبول میں روس یوکرین مذاکرات شروع، جنگ بندی کی امید