اسرائیل کو بڑا دھچکا لگ گیا،برطانیہ عالمی عدالت میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ کی درخواست کو چیلنج کرنے سے دستبردار ہو گیا ہے
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترجمان برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے ہمارا مؤقف واضح ہے کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے لہٰذا وہی فیصلہ کرے گی،عالمی اور ملکی سطح پر قانون کی حکمرانی اور اختیارات کی منتقلی پر یقین رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ چیف پراسیکیوٹر آئی سی سی کریم خان نے مئی میں اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے غزہ جنگ کے دوران جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر ان کے وارنٹ کی درخواست دی تھی،چیف پراسیکیوٹر نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے تین رہنماؤں کے وارنٹ کے لیے بھی ایسی ہی درخواست کی تھی
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی سابق حکومت کا مؤقف تھا کہ اوسلو معاہدے کے تحت فلسطین اسرائیلیوں پر مجرمانہ دائرہ اختیار استعمال نہیں کر سکتا،سابق برطانوی وزیراعظم رشی سوناک کی حکومت نے آئی سی سی پراسیکیوٹر کا نیتن یاہو اور یوو گیلنٹ کے وارنٹ کی درخواست کا فیصلہ چیلنج کیا تھا،الجزیرہ کے مطابق برطانیہ کی نئی حکومت سمجھتی ہے کہ اسرائیل کو سپورٹ کرنے کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ نیتن یاہو کے جنگی جرائم کو سپورٹ کیا جائے،
قبل ازیں فرانس نےاپنے مغربی اتحادیوں کے برعکس عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹر کی اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی حمایت کردی۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ عدالت پر منحصر ہےکہ وہ شواہد کی جانچ پڑتال کے بعد وارنٹ جاری کرنےکا فیصلہ کرے،عالمی فوجداری عدالت، اس کی آزادی اور استثنیٰ کے خلاف جنگ کی حمایت کرتے ہیں، غزہ پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی ناقابل قبول سطح اور امداد کی رسائی میں کمی پرکئی مہینوں سے خبردار کر رہے ہیں۔
عالمی عدالت انصاف ، اسرائیلی وزیراعظم،وزیر دفاع،حماس رہنماؤں کے وارنٹ کی استدعا
حماس مجاہدین نےمتعدد اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا
اسرائیل کا عالمی عدالت کا فیصلہ ماننے سے انکار
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو جرمنی میں داخل ہوئے تو گرفتار کرلیا جائے گا،جرمن چانسلر