پاکستان میں جاری خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے باعث ملک کے تمام بڑے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں بتدریج کمی دیکھی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں زرعی پیداوار اور آبی ذخائر کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں۔دریائے سندھ، جو پاکستان کا سب سے بڑا دریا ہے، میں بھی پانی کے بہاؤ میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ فی الحال صرف گدو اور سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ صورتحال ان علاقوں کے لیے کسی حد تک اطمینان بخش ہے جہاں زراعت کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، لیکن مجموعی طور پر دریائے سندھ کے دیگر مقامات پر پانی کی کمی کی اطلاعات تشویشناک ہیں۔دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ کم ہو کر 50 ہزار کیوسک رہ گیا ہے، جو کہ خطرناک حد تک کم ہے۔ چناب کے پانی میں کمی سے پنجاب کے کئی اضلاع میں زرعی زمینوں کو پانی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے، جس سے زرعی پیداوار متاثر ہو سکتی ہے۔
دریائے راوی میں بھی پانی کی کمی واضح طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ جسڑ کے مقام پر پانی کی آمد صرف 2 ہزار 635 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جو کہ انتہائی کم سطح پر ہے۔ اس کمی کے باعث راوی کے ارد گرد کے علاقے شدید پانی کی قلت کا شکار ہو سکتے ہیں، جس کا براہ راست اثر زراعت اور پینے کے پانی کی دستیابی پر ہوگا۔دریائے ستلج میں بھی پانی کا بہاؤ کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ ستلج کا پانی ماضی میں زراعت کے لیے اہم تھا، لیکن موجودہ صورتحال کے پیش نظر اس دریا سے منسلک زمینوں پر زراعت کے لیے پانی کی دستیابی میں نمایاں کمی کا خدشہ ہے۔دریائے جہلم، جو کہ منگلا ڈیم کے لیے پانی فراہم کرتا ہے، میں بھی پانی کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 18 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو کہ ڈیم کی بھرائی کے لیے ناکافی ہو سکتی ہے۔ اس کمی کے باعث منگلا ڈیم کے پوری گنجائش تک نہ بھرنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس سے آنے والے دنوں میں پانی کی دستیابی اور بجلی کی پیداوار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اس کمی کا بنیادی سبب موسمیاتی تبدیلیاں، بارشوں کی کمی اور برف باری میں کمی ہیں۔ اس صورت حال کے پیش نظر حکومت کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آبی ذخائر کو محفوظ بنایا جا سکے اور زرعی شعبے کو درپیش خطرات سے بچایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، عوام کو بھی پانی کے استعمال میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے تاکہ دستیاب وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔مجموعی طور پر، دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی نے ملک کے آبی ذخائر اور زرعی پیداوار کے لیے سنگین چیلنجز پیدا کر دیے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

Shares: