چونیاں(نامہ نگار) پابندی کے باوجود بسنت میلہ، بوکاٹا، منچلوں کا ہلہ گلہ اور آسمان پتنگوں سے بھر گیا میڈیا نے منچلوں کے پتنگیں اڑانے کی فوٹیجز حاصل کر لی۔ سٹی پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے تفصیلات کے مطابق پابندی کے باوجود، بسنت میلہ، پتنگ بازی، بوکاٹا، شور، ہلا گلہ عروج پر ہے چونیاں شہر میں پتنگ بازی اور ہلا گلہ کرنے کی فوٹیجز میڈیا نے حاصل کر لی ہے فوٹیجز میں واضح دیکھا جا سکتا ہے 15 کے قریب منچلے نوجوان سرعام چھت پر پتنگ بازی کر رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ ان کے کئی ساتھیوں نے ہاتھوں میں بھی پتنگیں تھام رکھیں ہیں شہر اور گردونواح میں منچلے اور اوباش نوجوان جان لیوا کھیل میں ملوث ہیں، پولیس بے بس نظر آ رہی ہے نوجوان سینکڑوں پتنگیں اور ڈوریں نامعلوم افراد سے حاصل کرتے اور کھولے عام اڑاتے ہیں خونی کھیل کی دھاتی ڈور سے ایک ماہ قبل 1 نوجوان زخمی بھی ہو چکا، پولیس کارروائی سے گریزاں ہیں فوٹیجز وائرل ہونے پر شہریوں نے کہا کہ تھانہ سٹی چونیاں پولیس جان لیوا کھیل کو روکنے میں مکمل ناکام ہے اور بڑے حادثہ کی منتظر ہے تمام آسمان پر پتنگیں ہی نظر آ رہیں ہیں پولیس حکام نوٹس لیں۔ایس ایچ او تھانہ سٹی چونیاں نے موقف میں کہا کہ نفری کی کمی ہے، پھر بھی کارروائی کر رہے ہیں 9 بچوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

کی طرف سے پوسٹ کیا گیاڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں