پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان سلمان آغا نے نیوزی لینڈ کے ہاتھوں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے افتتاحی میچ میں 60 رنز سے شکست کے بعد ایک پریس کانفرنس میں اپنی ٹیم کی کارکردگی پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وکٹ پر 300 رنز کا اسکور عبور کیا جا سکتا تھا، لیکن ہماری بیٹنگ میں اچھا آغاز نہیں مل سکا۔ سلمان آغا کا ماننا تھا کہ اگر 320 رنز کرنے ہیں تو پاور پلے میں اچھا کھیلنا ضروری ہوتا ہے۔
سلمان آغا نے اس میچ میں پارٹنرشپ اور مومینٹم نہ بننے کو شکست کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر فخر زمان ٹیم میں موجود ہوتے تو پاور پلے کے دوران اسکور زیادہ ہو سکتا تھا، اور شاید میں اپنی اننگز کو لمبا کھیل سکتا تھا، جس سے نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کارکردگی میں تسلسل لانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے تیس چالیس رنز کو بڑے اسکور میں تبدیل کرنا ہوگا، کیونکہ اگر ہم دنیا کی بہترین ٹیم بننا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا۔سلمان آغا نے کہا کہ ہم اس میچ کو بھلا کر اگلے میچ کے لیے میدان میں اتریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ٹاپ ٹیموں کو ہرانے کے لیے ہمیں مسلسل اچھا کھیلنا ہوگا، اور آج ہم نے کسی بھی شعبے میں اپنی توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھائی۔
مایوسی نہیں، آگے بڑھنا ہے.نسیم شاہ
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ نے مکسڈ زون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شروعات اچھی نہ ہو تو مایوسی تو ہوتی ہے، لیکن اس کے باوجود ہمیں مایوسی سے بچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بہت ساری چیزوں کو اگلے اہم میچ سے قبل ٹھیک کرنا ہوگا اور اپنی غلطیوں کو درست کرکے اگلے میچ پر فوکس کرنا ہوگا۔نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ اس وکٹ پر بولرز کو زیادہ مدد نہیں ملتی، لیکن یہاں پر بڑے اسکور بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخری کے چھ سے آٹھ اوورز وہ نہ ہو سکے جو ہم کرنا چاہتے تھے، اور ہمیں ان ایریاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا فوکس بنیادی طور پر بولنگ پر ہے، لیکن وہ بیٹنگ پر بھی کام کر رہے ہیں۔ کلب میچز میں وہ اوپر کے نمبروں پر بیٹنگ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ نسیم شاہ نے کہا کہ ایسا نہیں کہ ایک خراب میچ کے بعد ہم بالکل گر جائیں گے، بلکہ ہم اپنا مورال بلند رکھیں گے اور اگلے دونوں میچز جیتنے کی کوشش کریں گے۔
مریم نواز ثابت قدم رہنا. آپ تاریخ کا روشن باب رقم کرنے جا رہی ہیں. تحریر: ملک سلمان