لاہور:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پرامن رہیں گے لیکن عدلیہ ثنا اللہ اور شہباز شریف پر نظر رکھے۔
عمران خان نے کہا کہ میں اپنے ملک اور اداروں کی خاطر چُپ ہوں، میں اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں، جو یہاں تو چُپ کرکے بیٹھا رہے اور لندن جاکر فوج کو برا بھلا کہے۔ میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے، ہماری تنقید تعمیری ہے، ہم آپ کی بہتری کے لئے تنقید کرتے ہیں، میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں۔
لبرٹی چوک پر کنٹینر سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ 26 سال کی سیاسی جدوجہد میں سب سے اہم سفر شروع کررہا ہوں، وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی حقیقی آزادی کی جانب سفر شروع کریں، یہ مارچ کسی سیاست ، الیکشن یا ذاتی مفاد کے لئے نہیں، اس کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ میں اپنی قوم کو آزاد کروں اور اس کو ایک آزاد ملک بناؤں ، اس ملک کے فیصلے ملک سے باہر نہ ہوں، میں ایک ایسا ملک دیکھنا چاہتا ہوں کہ انصاف کے ذریعے لوگوں کے حقوق کی حفاظت ہو، لوگوں پر ظلم نہ ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے، 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی اس امپورٹڈ حکومت میں ہوئی ہے۔ ان کے سہولت کار اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم مسلط کئے چوروں کو قبول کرلیں گے تو وہ سن لیں کہ قوم ہر قربانی قبول کرنے کے لئے تیار ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی نے 2 لوگوں کا نام لئے ہیں، یہ جب سے اسلام آباد میں آئے ہیں لوگوں پر ظلم کررہے ہیں، اعظم سواتی سے پہلے شہباز گل پر تشدد کیا ، اس کے برہنہ کرکے تصویریں بنائیں۔
آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جب کراچی میں سیکٹر کمانڈر کی زیادتی پر بیان دیا تو آپ نے اسے ہٹا دیا، اب ان کو بھی ہٹائیں۔ یہ لوگ آپ کو بدنام کررہے ہیں، فوج ہماری ہے اور ملک ہمارا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے مضبوط ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے جب پریس کانفرنس نے کہا کہ ہم سیاست نہیں کرتے، ایسی سیاسی پریس کانفرنس کرتے تو میں نے شیخ رشید کو بھی کرتے نہیں سنا۔ آپ پریس کانفرنس میں غیر جانبدار نہیں رہے، آپ نے پریس کانفرنس میں چوروں کے ٹولے پر بات کیوں نہیں کی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی غیر قانونی اور غیر آئینی کام نہیں بلکہ صاف اور شفاف الیکشن چاہتا ہوں ، صاف اور شفاف الیکشن میں میرے عوام فیصلہ کرے کہ ملک کی قیادت کون کرے گا۔
عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ نے جس علاقے میں اجازت دی ہے ، ہم اس سے آگے نہیں جائیں گے، کوئی قانون نہیں توڑیں گے، زیڈ زون نہیں جائیں گے۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ 25 مئی کو ہمارے جمہوری حق کے لئے عدلیہ نے کچھ نہیں کیا، ہم پر امن لوگ ہیں لیکن آپ کو رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف پر نظر رکھنی ہے۔








