پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے پابندی کو مسترد کرتے ہوئے بیگم عشرت اشرف کو چیئرپرسن مقرر کیا

PBF

پاکستان باکسنگ فیڈریشن نے حالیہ دنوں میں عائد کی گئی پابندی کو یکسر مسترد کر دیا ہے، جس کی وجہ ایک باکسر کی سرکاری پاسپورٹ پر بیرون ملک روپوشی ہے۔ فیڈریشن نے اس انکوائری رپورٹ کو مکمل جانبدار قرار دیتے ہوئے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ یہ فیصلہ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے صدر محمد خالد محمود کی صدارت میں منعقدہ فیڈریشن جنرل کونسل اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اس اجلاس میں چند اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں فیڈریشن کی آئینی ترامیم، مالی سال 2023-2024 کی آڈٹ رپورٹ کی منظوری، اور بیگم عشرت اشرف کے چیئرپرسن کے طور پر انتخاب کی توثیق شامل تھی۔اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے روئیے پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا، خاص طور پر ایک باکسر کے سرکاری پاسپورٹ کے ذریعے اٹلی میں روپوش ہونے کے واقعہ کے حوالے سے۔ یہ باکسر اولمپک کوالیفائرز کے لیے اٹلی کا سفر کر رہا تھا اور اس کے پاس اپنے محکمے کا این او سی موجود تھا۔ اس واقعے کے پس منظر میں تیار کردہ رپورٹ کو متفقہ طور پر مسترد کر دیا گیا، جسے بے بنیاد قرار دیا گیا۔
اس موقع پر، فیڈریشن کے صدر نے ممبران کو باکسنگ کے کھیل کو اولمپک کھیل کے طور پر محفوظ بنانے میں پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے جاری پیش رفت اور کردار کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ اجلاس میں مزید اعلان کیا گیا کہ عائشہ ممتاز کو ایشین جونیئر (بوائز اینڈ گرلز) اور سکول (بوائز اینڈ گرلز) باکسنگ چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتنے پر کیش انعام دیا جائے گا۔پاکستان باکسنگ فیڈریشن کی جانب سے یہ اقدامات اور فیصلے نہ صرف باکسنگ کے کھیل کو فروغ دینے کے لیے ہیں بلکہ فیڈریشن کی شفافیت اور شمولیت کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔ بیگم عشرت اشرف کے چیئرپرسن بننے کی توثیق نے ایک نئی دور کی شروعات کا اشارہ دیا ہے، جس میں باکسنگ کے کھیل میں بہتری اور ترقی کی امیدیں وابستہ ہیں۔

Comments are closed.