بہنوئی کو اس کے بھائی اور بہن سمیت قتل کرنے والا سفاک ملزم گرفتار
کیپٹل سٹی پولیس پشاور نے تھانہ سربند کی حدود میں دوہرے قتل کیس میں ملوث سفاک ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم مقتول محمد زاہد کا برادر نسبتی تھا جس کا تعلق ضلع ہنگو کے علاقہ ٹل سے ہے، ملزم توصیف اللہ ہنگو کے ایک مدرسہ میں مدرس بھی ہے ، ملزم کی بہن گزشتہ دو سال سے میکے بیٹھی تھی جس کا ملزم کو رنج تھا، ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران بہن کی ناراضگی پر مقتول محمد زاہد اس کے بھائی محمد ابرارکو تھانہ سربند جبکہ مقتولین کی بہن مسماۃ (ع) کو تھانہ چمکنی کی حدود میں قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے جس نے شریک جرم دیگر ملزمان کی بھی نشاندہی کرائی ہے جن کی گرفتاری کی خاطر ڈی ایس پی بڈھ بیر کی نگرانی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے
مورخہ 27 اگست کو تھانہ سربند پولیس کو دو لاشیں ملی تھیں جس کو فائرنگ کرکے بیدردی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا، دونوں مقتولین کی شناخت محمد زاہد،محمد ابرار پسران محمد سعید ساکنان کرک کے ناموں سے ہوئی ،ایس ایچ او تھانہ سربند امتیاز عالم نے جدید سائنسی خطوط پرجامع تفتیش شروع کرتے ہوئے متعدد جرائم پیشہ اور مشکوک افراد سمیت مقتولیں کے قریبی رشتہ داروں کو بھی شامل تفتیش کیا جس کے دوران مقتول کے برادر نسبتی توصیف اللہ ولد سیف اللہ کے بار بار بدلتے بیانات اور قول و فعل میں تضاد کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کو مزیدتحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس نے سرسری انٹاروگیشن کے دوران تمام حالات و واقعات سے پردہ چاک کرتے ہوئے پولیس تفتیشی ٹیم کے سامنے سچ اگلتے ہوئے بتایا کہ مقتول محمد زاہد اس کا بہنوئی ہے جبکہ اس کی بہن گزشتہ کچھ عرصہ دو سال سے ناراض ہو کر میکے بیٹھی تھی جس کا ملزم کو رنج تھا جس کی پاداش میں ملزم توصیف اللہ نے اپنے شاگردوں کے ہمراہ مقتول محمد زاہد اس کے بھائی محمد ابرار کو تھانہ سربند جبکہ مقتولین کی بہن مسماۃ (ع) کو تھانہ چمکنی کی حدود میں قتل کرنے کا انکشاف کیا ہے جس پر دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے ڈی ایس پی بڈھ بیر ملک حبیب کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے
ملزم توصیف اللہ ہنگو کے ایک مقامی مدرسہ میں مدرس بھی ہے جس نے تینوں بہن بھائیوں کو موت کی گھاٹ اتارنے کی خاطر اپنے شاگردوں کو بھی شریک کیا تھا جس سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے








