بحریہ ٹاؤن کتنے کرونا مریض سامنے آنے کے بعد سیل کیا گیا؟ سینئر صحافی صابر شاہ نے کیے اہم انکشافات

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بحریہ ٹاؤن میں کرونا وائرس کے کیسز آنے کے بعد بحریہ ٹاؤن کو سیل کر دیا گیا ہے.

سینئر صحافی صابر شاہ نے یو ٹیوب پر ویڈیو میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بحریہ ٹاؤن کے بہت سارے گارڈز کو ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے ٹیسٹ ہوئے تو ان میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی، آج بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بہت سارے لوگ کرونا وائرس مین مبتلا ہو چکے ہیں جن کا تعلق بحریہ ٹاؤن سے ہے اور ان کے ٹیسٹ میں نے خود کروائے ہیں، کرونا کے ٹیسٹ کی قیمت 8 سے 9 ہزار ہے،میں نے اپنی اخلاقی ذمہ داری پوری کی اور ٹیسٹ خود کروائے،

صابر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے بحریہ ٹاؤن کو سیل کردیا ہے اور اس کو ریڈ زون قرار دے دیا ہے، بحریہ ٹاؤن لاہور میں 60 سے زیادہ کیسز سامنے آ گئے ہیں، یہ جو 60 لوگ ہیں ان میں سے 19 گارڈ ہیں جو ملک ریاض کے آس پاس ڈیوٹی کرتے تھے، 20 سے زیادہ گارڈز وہ ہیں جو بحریہ ٹاؤن میں ڈیوٹی کرتے ہیں، دیکھنے کی بات یہ ہے کہ ملک ریاض نے ان کے ٹیسٹ کروائے ہیں، آجکل پراپرٹی کا کام بھی ڈاؤن ہے اور وزیراعظم کے پیکج کے بعد اب ہو سکتا ہے کہ دوبارہ شروع ہو ، ایسے وقت میں ملک ریاض کا خود ٹیسٹ کروانا میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے اپنی ذمہ داری پوری کی لیکن آپ اندازہ کر سکتے ہیں اگر بحریہ ٹاؤن میں کرونا وائرس کے اتنے کیسز سامنے آ سکتے ہیں تو باقی لاہور اور پاکستان میں کرونا کے کیسز کا کیا حال ہو گا

صابر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے بحریہ ٹاؤن کی طرف جانے والے چوک کو سیل کر دیا ہے، مین نے پولیس سے کہا کہ اتنی لمبی لائنیں کیوں لگا رہے ہیں گرفتار کر لیں، لوگ دفتروں سے آ رہے ہیں اور کوئی ممانعت تو نہیں ہے،سبزی دال یا مرغی خرید کر لوگ واپس آ رہے ہیں اور آپ لوگوں کے انٹرویو کر رہے ہیں، یا تو پھر کرفیو لگا دیں ، گاڑیاں بند کر دیں جس پر پولیس والے نے کہا کہ افسران کا اوپر سے حکم ہے سمجھ نہیں آ رہی کہ کیا کرنا ہے، میں نے کہ اگر لاک ڈاؤن کا مقصد عوام کو تکلیف دینا ہے تو اس کا عوام کو کیا فائدہ ہے ، سب کچھ بند کر دیں ، اگلے دو ماہ کے لئے کرفیو لگا دیں اگلے دو ہفتے میں کرونا لاہور میں بہت زیادہ پھیل رہا ہے، حکومت کو اس کا پتہ ہے، کل تک ایک لاکھ ٹیسٹنگ کٹس پاکستان آ جائیں‌ گی، حکومت کا بھی کوئی قصور نہیں، عوام ہفتوں سے گھر میں بیٹھے ہیں ٹیسٹ زیادہ ہوں گے تو مریض بھی زیادہ آئیں گے،ان حالات میں پولیس کے لئے مسائل سامنے آ رہے ہیں، میں نے سی سی پی او لاہور سے کہا کہ لاہور میں ناکوں پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، یا تو آپ لوگوں کو جانے ہی نہ دیں ، ڈبل مائنڈڈ چل رہا ہے،یا تو بالکل روک دیں یا پھر جانے دیں.اگر گاڑی سے اتریں تو دس بارہ لوگوں کا ہجوم آجاتا ہے، لوگوں کی نوکریاں چلی گئی ہیں، بے روزگاری کی وجہ سے ہم کہاں جا رہے ہیں، اگلے 15 دن کرونا کے حوالہ سے اہم ہیں،بے روزگاری بھی بڑھ رہی ہیں، سڑکوں پر بندے بڑھتے جا رہے ہیں اس کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو نوٹس لینا چاہئے، کرفیو لگا دیں لاک ڈاؤن والا ڈرامہ ختم کریں، اس میں غریب آدمی پس رہا ہے.

Shares: