بیور و کریسی کام کرنے کی بجائے حکومت کے اچھے کاموں کو متاثر کر رہی ہے۔شیریں مزاری کا انکشاف

0
40
sheri mizari

بیور و کریسی کام کرنے کی بجائے حکومت کے اچھے کاموں کو متاثر کر رہی ہے۔شیریں مزاری کا انکشاف
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایوان بالاء کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں گھروں میں کام کرنے والے 14 سال سے کم عمر بچوں کی مزدوری کو غیر قانونی قرار دینے کے حوالے سے کیبنٹ کے فیصلے کے باوجود نوٹیفکیشن میں تاخیر کرنے کے حوالے سے وزارت داخلہ سے بریفنگ کے علاوہ سینیٹر شیری رحمان کے پرائیوٹ ممبر بل (The Torture and Custodial Death) ”ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ بل2020“ کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ 14 سال سے کم عمر بچوں کی گھروں میں کام کو غیر قانونی دینے کے حوالے سے ایک اچھا قانون لایا گیا۔ کیبنٹ ڈویژن نے اس کی منظوری بھی دی مگر وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن میں تاخیر کی جو انتہائی افسوسناک بات ہے۔ بیورو کریسی کام کرنے کی بجائے حیلے بہانوں سے کام لے رہی ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ کیبنٹ ڈویژ ن نے اس بل کو وزارت انسانی حقوق کو بھیجا تھا اور وزارت قانون انصاف سے رائے حاصل کرنا ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے حوالے سے کیبنٹ نے وزارت داخلہ کو ہدایات نہیں دیں۔

وزیر انسانی حقوق شیری مزاری نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے وزارت داخلہ کو بل کیبنٹ کے فیصلے کے ساتھ بھیجا مگر وزارت داخلہ نے کام نہیں کیا۔ وزارت انسانی حقوق نے اب نوٹیفکیشن تیار کر کے وزارت قانون کو ویٹ کرنے کیلئے بھیجا ہے۔یہ حکومت کا اچھا بل ہے جو ملک کے بچوں کی بہتری کیلئے ہے مگر بیور و کریسی کام کرنے کی بجائے حکومت کے اچھے کاموں کو متاثر کر رہی ہے۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہتریہی ہے کہ کمیٹی کا کل بروز بدھ کو ون ایجنڈا اجلاس طلب کر کے سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قانون سے بریفنگ حاصل کی جائے تاکہ اس قانون کا جلد سے جلد نوٹیفکیشن کرایا جا سکے۔

فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان کے پرائیوٹ ممبر بل (The Torture and Custodial Death) ”ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ بل2020“  کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اس بل کا کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں میں تفصیل سے جائزہ لیا جا چکا ہے اور اراکین کمیٹی نے بل میں کچھ ترامیم تجویز کی تھیں جس سے بل کی افادیت میں مزید بہتری آئے گی۔ کمیٹی نے تمام تجاویز کا جائزہ لیا اوراراکین کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ ترامیم کے ساتھ بل کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔جس کی رپورٹ سینیٹ اجلاس میں پیش کر دی جائے گی۔

کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرزعائشہ رضا فاروق، شاہین خالد بٹ، محمد عثمان خان کاکڑ، کشو بائی کے علاوہ  وزیر انسانی حقوق شیری مزاری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Leave a reply