بیلجیم میں وزیراعظم بارٹ دے ویور اور دیگر اعلیٰ قیادت پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی گئی۔ پولیس نے اینٹورپ شہر میں کارروائی کرتے ہوئے 3 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔

پروسیکیوٹرز کے مطابق منصوبہ ’جہادی نظریات سے متاثر دہشت گردانہ حملہ‘ تھا۔ کارروائی کے دوران پولیس نے دیسی ساختہ بم برآمد کیا جو ڈرون کے ذریعے حملے کے لیے تیار کیا جارہا تھا۔بیلجیم کے نائب وزیراعظم میکسیم پرووو نے اسے نہایت صدمہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم، ان کی اہلیہ اور خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں اور بروقت کارروائی کرنے والے سیکیورٹی اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اطلاعات کے مطابق اینٹورپ کی میئر ایلز فان ڈوسبرگ اور ڈچ سیاستدان گیرٹ ویلڈرز بھی ممکنہ اہداف میں شامل تھے۔ تاہم بیلجیم کے وزیر دفاع تھیو فرانکن نے دیگر اہداف کی تصدیق سے گریز کیا، البتہ کہا کہ ’یہ افسوسناک ہے کہ ایک بار پھر اسلام پسند شدت پسند ملوث پائے گئے۔‘پروسیکیوٹرز نے بتایا کہ تینوں مشتبہ افراد کا تعلق اینٹورپ سے ہے۔ ایک 24 سالہ ملزم کو ناکافی شواہد کی بنا پر رہا کردیا گیا جبکہ باقی 2 کو انسدادِ دہشت گردی کے جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

تلاشی کے دوران پولیس کو ’اسٹیل کے گولوں کا بیگ‘ اور ایک تھری ڈی پرنٹر بھی ملا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان ڈرون پر بم نصب کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔وفاقی پروسیکیوٹر این فرانسن کے مطابق 2025 کے دوران اب تک 80 دہشت گردی کی تحقیقات شروع کی جاچکی ہیں، جو 2024 کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں 5 افراد کو 2023 میں بارٹ دے ویور پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ بارٹ دے ویور بیلجیم کے پہلے فلیمش قوم پرست وزیراعظم ہیں۔

ٹرمپ کو بڑا جھٹکا،شکاگو میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی معطل

ٹرمپ کو امن کا نوبیل انعام نہ ملنے پر وائٹ ہاؤس کی کمیٹی پر تنقید

اسرائیلی فوج کاغزہ سے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا

Shares: