مزید دیکھیں

مقبول

ٹیم میں کم سے کم دو سے تین تبدیلیاں ناگزیر ہیں،وسیم اکرم

کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے...

ٹیلر سوئفٹ کے کانسرٹ کے ٹکٹس چرا نے والے ہیکرز گرفتار

نیویارک: امریکا میں 2 ہیکرز نے مقبول پاپ گلوکارہ...

وفاقی وزرا،مشیروں کو محکمے مل گئے،پرویز خٹک مشیر داخلہ مقرر

حکومت نے مختلف اہم محکموں میں وفاقی وزرا، وزرائے...

سابق وزیراعظم بینظیر کی 17 ویں برسی، صدر مملکت کا پیغام

پاکستان کی سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما، بے نظیر بھٹو شہید کی 17 ویں برسی کے موقع پر ملک بھر میں عقیدت اور احترام کے ساتھ مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ بے نظیر بھٹو کی شخصیت نہ صرف پاکستان بلکہ پورے عالم اسلام میں ایک منفرد شناخت رکھتی تھی۔ وہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی خاتون وزیراعظم اور ایک ایسی سیاسی رہنما تھیں جنہوں نے اپنی زندگی میں متعدد سیاسی چیلنجز اور مشکلات کا سامنا کیا۔

بے نظیر بھٹو نے اپنی سیاست کا آغاز بہت کم عمری میں کیا اور 1988 میں پہلی بار پاکستان کی وزیراعظم منتخب ہوئیں۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے کئی ترقیاتی اقدامات کیے، تاہم ان کا سیاسی سفر آسان نہیں تھا۔ بے نظیر بھٹو کو جنرل ضیاالحق کی آمریت کا سامنا بھی تھا، اور پھر جنرل پرویز مشرف کی حکومت کے خلاف بھی وہ کھڑی رہیں۔بے نظیر بھٹو 2007 میں طویل جلاوطنی کے بعد پاکستان واپس آئیں۔ ان کی وطن واپسی کے بعد 18 اکتوبر 2007 کو کراچی میں ایک بڑے استقبالیہ جلوس کے دوران خود کش دھماکے ہوئے جس میں سیکڑوں افراد جاں بحق ہوئے اور بے نظیر بھٹو بال بال بچ گئیں۔ یہ حملہ ان کی زندگی کا ایک سنگین لمحہ تھا، لیکن وہ پھر بھی اپنے مشن سے پیچھے نہ ہٹیں۔27 دسمبر 2007 کو بے نظیر بھٹو پاکستان کے شہر راولپنڈی میں لیاقت باغ میں ایک جلسے سے خطاب کے بعد واپس جا رہی تھیں کہ ایک حملہ آور نے ان پر فائرنگ کی اور ایک خودکش دھماکا کیا۔ اس حملے میں بے نظیر بھٹو شہید ہو گئیں۔ ان کی شہادت نے پاکستان کے سیاسی منظرنامے کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا اور ملک بھر میں ایک گہری غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔

آج بے نظیر بھٹو کی 17 ویں برسی کے موقع پر ان کے آبائی شہر لاڑکانہ میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان اور رہنما مزار شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے لیے گڑھی خدا بخش پہنچ رہے ہیں۔پاکستان پیپلز پارٹی کے اہم رہنماؤں بشمول صدر مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، اور دیگر خاندان کے افراد نے گڑھی خدا بخش میں مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں بے نظیر بھٹو کے لیے عقیدت اور محبت کا جذبہ دیدنی تھا۔

بے نظیر بھٹو کی سیاست کا مقصد ہمیشہ پاکستان کی عوام کی خدمت رہا اور ان کی قربانیوں کو نہ صرف پاکستان میں بلکہ عالمی سطح پر بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کی سیاست نے خواتین کے حقوق، جمہوریت کی بحالی اور معاشرتی انصاف کے شعبوں میں بہت سے سنگ میل طے کیے۔ان کی 17 ویں برسی کے موقع پر ان کے شیدائی ایک بار پھر ان کے پیغام کو زندہ رکھنے اور ان کے سیاسی مشن کو جاری رکھنے کا عزم کرتے ہیں۔

بے نظیر بھٹو کی 17 ویں برسی کے موقع پر پورے پاکستان میں ان کی یاد میں تقاریب جاری ہیں۔ ان کی قربانیوں اور سیاسی وراثت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی شہادت ایک کربناک واقعہ تھی، لیکن ان کا عزم اور حوصلہ آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہے۔

ےنظیر بھٹو نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا جہاں عوام کی طاقت راج کرے گی.صدر مملکت
صدر آ صف علی زرداری کا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے یو م شہادت پر پیغام میں کہا ہے کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے 17ویں یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں.شہید بے نظیر بھٹو امید، استقامت ،جمہوریت اور انصاف کے اصولوں سے غیر متزلزل وابستگی کا پیکر تھیں.شہید بی بی ہم سب کیلئے مشعل راہ تھیں.بےنظیر بھٹو نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا جہاں عوام کی طاقت راج کرے گی.شہید بے نظیر کے’’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘‘کے الفاظ استبداد اور آمریت کا منہ توڑ جواب تھے.بے نظیر بھٹو کا عوامی طاقت پر گہرا اعتماد تھا.شہید بے نظیر بھٹو ایسے پاکستان کی خواہاں تھی جہاں ہر بچے کو تعلیم تک رسائی حاصل ہو.شہید بے نظیر بھٹو ایسا پاکستان چاہتی تھیں جہاں انصاف ایک آسائش نہیں بلکہ حق ہو.شہید بی بی نے تمام زندگی معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی خودمختاری کیلئے کام کرنے میں صرف کی.شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی بے پناہ جراٴت کا سفر تھی.شہید بے نظیر بھٹو ہمارے لیے تحریک اور ہمت کا باعث تھیں.شہید بی بی جمہوریت کی بحالی و استحکام،عوام کے سیاسی،معاشی اور سماجی حقوق کیلئے آمریتوں کے خلاف ڈٹی رہیں.شہید بے نظیر نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ”ناانصافی اور ظلم کے خلاف جنگ میری زندگی کی جنگ ہے”.محترمہ بے نظیربھٹو شہید آج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں.شہید بے نظیر بھٹو کے پرامن،ترقی پسند اور جمہوری پاکستان کے وژن کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں.شہید بے نظیر بھٹو کا نظریہ آج بھی زندہ ہے.شہید بی بی نے ایک متحد،ہمہ گیر اور انصاف پر مبنی پاکستان کی تعمیر کیلئے کام کرنے کا درس دیا.شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور ہمارے خاندان نے جمہوریت اور پاکستان کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا.ہمیں بحیثیت قوم ملک کو موجودہ چیلنجز سے نکالنے کیلئے شہید بی بی کے وژن سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے.آئیے،شہید بے نظیر بھٹو کے ایک پرامن،ترقی پسند اور جمہوری پاکستان کے خواب کی تکمیل کیلئے مل کر کام کریں.شہید بے نظیر بھٹو کی میراث ابدی،وژن مشعل راہ ہے۔پاکستان کھپے،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan