پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش، لاڑکانہ میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر ایک عظیم الشان جلسے سے خطاب کیا۔ بینظیر بھٹو کی 17ویں برسی کے موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری اور صنم بھٹو کی گڑھی خدا بخش تقریب میں آمد ہوئی،کارکنان نے بھر پور استقبال کیا،
اس موقع پر بلاول بھٹو نے شہید بی بی کی جرات، قربانی اور پاکستان کے لئے ان کے عزم کو یاد کیا اور کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ جمہوریت، عوامی حقوق اور انصاف کے لئے اپنی جان کی قربانی دی۔بینظیر بھٹو مسلم ممالک کی پہلی خاتون وزیرا عظم بنی تھیں،پاکستان بھر سے بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں ، بینظیر بھٹو کی برسی منانے کیلئے ملک کے کونے کونے سے لوگ آئے ہیں ، شہید بینظیر بھٹو عوام کی نمائندہ تھیں،بینظیر بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن نظریے پر سودا نہیں کیا ،بینظیر بھٹو کسی آمر اور دہشت گرد کے سامنے کبھی نہیں جھکیں، بینظیر بھٹو آخری دم تک کھڑی رہیں لیکن پیچھے نہیں ہٹیں ،
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ 27 دسمبر 2007 سے اب تک پاکستان نقصان اس لئے اٹھا رہا ہے کہ تم نے شہید محترمہ نے نظیر بھٹو کو شہید کیا اور ہم پر کٹھ پتلیوں کو مسلط کیا، وہ سیاسی کٹھ پتلیاں جو ایٹمی پروگرام پر بھی سودے بازی کرنے کے لئے تیار ہیں،سیاسی کٹھ پتلیاں کو صرف اسلام آباد میں کرسی پر بیٹھنے کا شوق ہوتا ہے
فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم نہ سیلکٹڈ ہیں نہ ہی فارم 47 والے،بلاول
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اس ملک کی پسماندہ عوام کی نمائندہ تھی، شہید محترمہ بینظیر بھٹو آپکی نمائندہ تھی اور میری نمائندہ تھی، پیپلزپارٹی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جس کے ورکرز فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم نہ سیلکٹڈ ہیں نہ ہی فارم 47 والے ہیں، کسی ایک سیاسی جماعت کے پاس مسائل کا حل کرنے کا مینڈیٹ اور طاقت نہیں ،ہمیں کسی کرسی یا وزارت کا شوق نہیں،ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں ہیں، بیرونی طور پر بہت سے چیلنجز آنے والے ہیں۔حکومت کے پاس فیصلے کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے، جب حکومت سازی کا وقت تھا تو ہمارا کسی کرسی یا وزارت کا شوق نہیں تھا، اس وقت فیصلہ کیا تھا کہ جو سیاسی جماعت ہمارے پاس آئی ہے اور سیاسی استحکام، مہنگائی میں کمی کا وعدہ کر رہی ہے ہم اس کا ساتھ دیں گے۔اس وقت ہم نے ایک معاہدے پر دستخط کیا کہ آپ کو اپنے ووٹ تو دلوارہے ہیں لیکن ایسے نہ ہو کہ آپ ووٹ لے کر آنکھیں پھیر لیں، ایسا نہ ہو جیسا ماضی میں ایک سیاست دان نے آپ کے بارے میں کہا تھا کہ جب مشکل میں ہو تو یہ پیر پکڑتے ہو اور جب اس سے نکل جائیں تو گلا پکڑتے ہیں۔ہم نے کوئی وزارت نہیں صرف عوام کا حق مانگا ہے، دہشت گردی کا مسئلہ ایک بار پھر سر اٹھا رہا ہے، حکومت کے پاس اجتماعی فیصلے مشاورت سے کرنے کا مینڈیٹ ہے ،صدر سے اپیل کرتا ہوں حکومت کو تجویز دیں اتفاق رائے سے فیصلے کریں ، اتفاق رائے کے ساتھ ہونے والے فیصلے طاقتور ہوتے ہیں
عمران بہانہ ،میزائل پروگرام نشانہ،جب تک پیپلز پارٹی ہے ایٹمی اور میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا،بلاول
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی ایٹمی ٹیکنالوجی اور میزائل پروگرام کے خلاف عالمی سازشیں ہو رہی ہیں ، اس وقت امریکہ سے بیان آ رہے ہیں،عمران بہانہ ہے،میزائل پروگرام نشانہ ہے،جب تک پیپلز پارٹی ہے ایٹمی اور میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا،پاکستان کو میزائل ٹیکنالوجی بینظیر بھٹو نے دلوائی تھی،عمران کو واضح کرنا چاہئے کہ یہ جو ہر روز ان کے حق میں بیان دے رہے ہیں یہ وہی لوگ نہیں ہیں جو پاکستان کی ایٹمی ٹیکنالوجی اور میزائل پروگرام کے خلاف بیان دے رہے ہیں ،عمران خان کے لیے وہی لوگ آواز اُٹھا رہے ہیں جو سب سے زیادہ اسرائیل کی صیہونی حکومت کے لئے آواز اُٹھاتے ہیں،
گڑھی خدا بخش میں اس موقع پر ایک اور اہم تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں پاکستان کے صدر مملکت آصف علی زرداری نے شہید بی بی کے مزار پر فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ آصف زرداری نے شہید ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر شہداء کے مزاروں پر بھی پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں آصف زرداری نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو جمہوریت اور انصاف کے اصولوں سے غیر متزلزل وابستگی کی ایک زندہ مثال تھیں۔ ان کی قربانی سے پاکستان کے عوام کے لئے ایک روشن مستقبل کی بنیاد رکھی گئی۔ آصف زرداری نے مزید کہا کہ بی بی نے ایک ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جہاں ہر شہری کو برابر کے حقوق ملیں اور عوامی طاقت کو تسلیم کیا جائے۔
یاد رہے کہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو، جو کہ پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں، 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک عوامی جلسے سے واپسی پر قاتلانہ حملے کا شکار ہوئیں اور شہید ہو گئیں۔ اس حملے میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی کا سفر ختم ہوگیا، مگر ان کی سیاسی وراثت آج بھی زندہ ہے۔ بے نظیر بھٹو کی جرات، قیادت اور قربانی نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں جمہوریت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔محترمہ بے نظیر بھٹو کا شمار دنیا کی اہم ترین خواتین رہنماؤں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے نہ صرف اپنے ملک بلکہ عالمی سطح پر بھی خواتین کی سیاسی قوت کو متعارف کرایا اور اس کے لئے جدوجہد کی۔ ان کی برسی پر پورے پاکستان میں پی پی پی کے کارکنان ان کے مشن کو آگے بڑھانے کے عزم کے ساتھ اس دن کو یاد کرتے ہیں۔ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی ایک یادگار موقع ہے جب پاکستانی عوام ان کی قربانیوں اور جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی ان کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، اور جمہوریت، انصاف اور عوامی حقوق کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
بینظیر بھٹو ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گی، ان کی روح کو سلام،سحر کامران
ہ بینظیر بھٹو کی میراث کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں.بلاول
سابق وزیراعظم بینظیر کی 17 ویں برسی، صدر مملکت کا پیغام
قائد بینظیر،آصف زرداری کی شادی،یادگارلمحہ تھی،سحرکامران