بے نظیر کی شہادت کے بعد پاکستان کی ہر عورت میری والدہ ہے، بلاول زرداری

0
39

بے نظیر کی شہادت کے بعد پاکستان کی ہر عورت میری والدہ ہے، بلاول زرداری

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے لاہور میں خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بے نظیر کی شہادت کے بعد پاکستان کی ہر عورت میری والدہ ہے ، میں بے نظیر کی طرح پر عورت کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، پیپلز پارٹی نے خواتین کے حقوق کے لئے کام کیا، اگر پاکستان میں خواتین کو حقوق ملے ہیں تو وہ پیپلز پارٹی کی وجہ سے، خواتین کو حقوق اسلام دیتا ہے ، بھٹو کا آئین دیتا ہے، ہم عورتوں کے لئے بھیک نہیں مانگتے بلکہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جو حقوق اسلام دیتا ہے ، قانون دیتا ہے وہ حقوق دیئے جائیں. مزدوروں کو مساوات،کسانوں کو بھی برابری کے حقوق ملنے چاہئے،

بلاول زرداری نے مزید کہا کہ اگر مرد کے حقوق 50 فیصد ہیں تو عورت کے بھی 50 فیصد ہونے چاہئے،سیاست میں خواتین کے حقوق میں اضافہ ہوا تو پی پی کے دور میں ہوا، جب بھی خواتین کے حقوق کی بات آتی ہے تو بے نظیر بھٹو کا نام آتا ہے، پیپلز پارٹی تاریخ بناتی ہے، آپ کی جدوجہد اور قربانیوں سے خاتون وزیراعظم کو منتخب کیا تھا، بے نظیر دو بار وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں،مسلم امہ میں پاکستان واحد ملک تھا جہاں خاتون وزیراعظم بنی، پہلی جج خاتون بھی پی پی کے دور میں بنی، غریب عورتوں کو پی پی کے دور میں حقوق دیئے گئے یہ سب کارکنان کی محنت کی وجہ سے ہے کہ آج بھی ملک کے کونے کونے میں لیڈیز ہیلتھ ورکرز کام کر رہی ہیں یہ بے نظیر کا منصوبہ تھا جس سے خواتین کو روزگار ملا،

بلاول زرداری نے مزید کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ تاریخی پروگرام تھا، دنیا اس کو مانتی ہے کہ زرداری کی حکومت نے بے نظیر کے منشور پر عمل کیا اور پروگرام شروع کیا لیکن موجودہ حکومت نے اس کا نام بدل دیا، اس سے غریب عورتوں کو مالی مدد ملتی ہے،تا کہ ان کا گھر چل سکے، ریاست مدد کرتی ہے غریبوں کی،اس ملک کی عورتوں کو پی پی نے اپنے پاؤں پر کھڑا کیا، پیپلز پارٹی کا انقلابی منصوبہ جو بے نظیر کا خواب تھا کچھ لوگوں کو برداشت نہیں ہوتا ،شروع دن سے اس کے خلاف سازشیں شروع ہوئیں، اس پروگرام کا نام بدل دیا گیا، حالانکہ باقی ممالک نے اس پروگرام کو کاپی کرنا شروع کر دیا تھا عالمی اداے بھی کہتے تھے کہ یہ پروگرام شاندار ہے، عمران خان کی حکومت نے خواتین کے لئے کوئی نیا منصوبہ لانے کی بجائے نام مٹایا، انہوں نے کبھی خواتین کے لئے انقلابی پروگرام لانے کا نہیں سوچا.

Leave a reply