پاکستان کی معروف مصنفہ اور ادبی دنیا کی مشہور شخصیت، بیپسی سدھوا، 86 سال کی عمر میں امریکا کے شہر ہیوسٹن میں انتقال کر گئیں۔ بیپسی سدھوا 11 اگست 1938 کو بھارت کے شہر لاہور میں پیدا ہوئیں، اور وہ کئی دہائیوں تک ادبی دنیا میں اپنی منفرد تحریروں کی وجہ سے نمایاں رہیں۔ ان کا شمار پاکستان کے ان اہم ترین مصنفین میں ہوتا ہے جنہوں نے ادب میں نئی جہتیں متعارف کرائیں۔

بیپسی سدھوا نے کئی اہم ناول، کہانیاں اور افسانے لکھے، جنہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں ادبی حلقوں میں پذیرائی حاصل کی۔ ان کا سب سے مشہور اور اہم ناول Ice Candy Man (جو بعد میں Cracking India کے نام سے انگریزی میں ترجمہ ہوا) کو عالمی سطح پر بے پناہ شہرت حاصل ہوئی۔ بی بی سی کی جانب سے اس ناول کو "نئی دنیا کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے والے 100 بہترین ناولوں” کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔بیپسی سدھوا کی تحریروں میں پاکستان اور بھارت کی تقسیم کے وقت کے انسانی المیے، ثقافتی تناؤ اور جنگوں کی تلخ حقیقتوں کو سچائی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ ان کی کہانیاں انسانی تعلقات، نسلی اور مذہبی اختلافات، اور سماجی انصاف کے مسائل پر گہری نظر ڈالتی ہیں۔

بیپسی سدھوا کو ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے ستارہ امتیاز سے نوازا گیا تھا، جو پاکستان کا ایک اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ہے۔ ان کی زندگی اور تحریریں ادب کی دنیا میں ہمیشہ ایک رہنمائی کی حیثیت رکھیں گی۔بیپسی سدھوا کے اہل خانہ کے مطابق، ان کی آخری رسومات تین دن بعد ہیوسٹن میں ادا کی جائیں گی۔ ان کی موت ادبی دنیا کا ایک بڑا نقصان ہے اور ان کے مداحوں اور شاگردوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

ان کے انتقال پر پاکستانی ادبی حلقوں میں گہرے دکھ اور غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کی تخلیقات ہمیشہ زندہ رہیں گی اور ان کے کام کو آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے گا۔

Shares: