پی ٹی آئی چیئرمین کا آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کے خلاف کارروائی پر موقف

0
115
gohar

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیر سٹر گوہر نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی انضباطی کارروائی کو فوج کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کے دوران، پی ٹی آئی چیئرمین نے اظہار کیا کہ اگرچہ انہوں نے اس معاملے کے بارے میں زیادہ نہیں سنا، تاہم یہ فوج کا اپنا فیصلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ادارے کا اپنا ڈھانچہ ہوتا ہے اور وہ اپنے معاملات کو اپنی مرضی کے مطابق چلا سکتے ہیں۔
ایک صحافی کے سوال پر کہ کیا پی ٹی آئی نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف بھی کورٹ مارشل کی مانگ کی تھی، بیر سٹر گوہر نے جواب دیا کہ انہیں ایسے کسی مطالبے کا علم نہیں۔ جب صحافی نے اصرار کیا کہ یہ مطالبہ تو عمران خان نے کیا تھا، تو انہوں نے کہا کہ انہیں یاد نہیں اور وہ پہلے مکمل بیان کا جائزہ لیں گے۔یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب پاکستان کی سیاسی فضا میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ حالیہ دنوں میں فوج اور سابق حکمرانوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی ہے۔ عمران خان کا یہ موقف، جس میں انہوں نے فوج کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا اظہار کیا، سیاسی حلقوں میں دلچسپی کا باعث بن سکتا ہے۔
عمران خان کا یہ بیان پی ٹی آئی کی حکمت عملی میں ممکنہ تبدیلی کی طرف اشارہ کر سکتا ہے۔ پہلے جہاں پارٹی فوجی قیادت پر تنقید کرنے میں پیش پیش رہی، وہیں اب وہ ایک زیادہ محتاط رویہ اختیار کرتی دکھائی دے رہی ہے۔آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پی ٹی آئی اور فوج کے درمیان تعلقات کس سمت میں آگے بڑھتے ہیں۔ اس دوران، جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کارروائی کے نتائج بھی ملک کی سیاسی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

Leave a reply