یورپ میں کئی امریکی قونصل خانے بند ہونے کا امکان، جرمنی، فرانس اور اٹلی کے سفارتی دفاتر نشانے پر، واشنگٹن میں بھی عملے میں کمی کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن امریکی محکمہ خارجہ نے بیرون ملک تقریباً ایک درجن قونصل خانے بند کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، جن میں زیادہ تر مغربی یورپ میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ، محکمہ اپنی عالمی افرادی قوت میں کمی اور واشنگٹن میں موجود مختلف ماہر بیوروز کو ضم کرنے پر بھی غور کر رہا ہے، جن کا تعلق انسانی حقوق، مہاجرین، عالمی جرائم، خواتین کے حقوق اور انسانی اسمگلنگ جیسے امور سے ہے۔

رائٹرز کی رپورٹ کےمطابق امریکی سفارتی مشنز کو عملے میں کم از کم 10 فیصد کمی کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارب پتی ایلون مسک کی قیادت میں حکومتی اخراجات میں تاریخی کمی کے منصوبے کا حصہ ہے۔ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ امریکی حکومت کا سائز بہت بڑا ہو چکا ہے اور ٹیکس دہندگان کے پیسے کا غیر ضروری اور غیر مؤثر استعمال ہو رہا ہے۔ اسی لیے، ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا، جس کے تحت امریکی سفارتی خدمات کو زیادہ مؤثر اور "امریکہ فرسٹ” ایجنڈے کے مطابق ڈھالنے کی ہدایت دی گئی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق "ہم عالمی سطح پر اپنی سفارتی موجودگی کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ امریکی عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے جدید چیلنجز سے بہتر طریقے سے نمٹا جا سکے۔”

پنجاب حکومت نے کالعدم تنظیموں کی فہرست جاری کر دی

تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں، 186 افراد لاپتا

الخدمت پورے کراچی میں واٹرفلٹریشن پلانٹس لگانا چاہتی ہے، نوید علی بیگ

انجری کے باعث نیوزی لینڈ کے اہم پلئیر کی فائنل میں شرکت مشکوک

Shares: