لاہور پولیس نے ایک پیچیدہ اغوا برائے تاوان کیس کو محض 12 گھنٹوں میں حل کر کے اصل ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کو شہری عبدالرحمان کی جانب سے بیٹے کے اغواء کی درخواست موصول ہوئی، جس پر ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے فوری طور پر نوٹس لیا اور ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی۔خصوصی ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے فوری مقدمہ درج کیا اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔ چند ہی گھنٹوں میں پولیس نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے اغوا کے اس معاملے کا ڈراپ سین کر دیا۔تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ شہری کے بیٹے نے خود ہی اپنے اغوا کا ڈرامہ رچایا تھا۔ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے مطابق مغوی نے اپنے دوست کے ساتھ مل کر گھر والوں سے دو کروڑ روپے ہتھیانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ملزمان نے گھر والوں سے مغوی کی بازیابی کے لیے دو کروڑ روپے کا مطالبہ کیا۔ تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان کی سازش کو ناکام بنا دیا اور دونوں کو گرفتار کر لیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اصل ملزمان کو گرفتار کیا اور انہیں انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد، ڈی ایس پی ٹاؤن شب کاشف گجر، ایس ایچ او قائداعظم انڈسٹریل ایریا اور پوری ٹیم کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے ان کی تعریف کی۔
یہ کاروائی لاہور پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور جدید ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کا واضح ثبوت ہے، جس کی بدولت محض چند گھنٹوں میں کیس حل کر لیا.