اتر پردیش کے ضلع دیوریا میں جمعرات کی شب ایک لرزہ خیز واقعہ پیش آیا، جہاں ایک باپ نے اپنی کمسن بیٹی سے زیادتی کے الزام میں اپنے ساتھی کی شرمگاہ کاٹ ڈالی اور چند گھنٹے بعد خود اپنی جان لے لی۔ پولیس کے مطابق واقعے نے علاقے میں سنسنی پھیلا دی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، 32 سالہ شخص مقامی آرکسٹرا گروپ میں گلوکار تھا اور اپنی اہلیہ سے علیحدگی کے بعد 35 سالہ رام بابو یادو نامی شخص کے ساتھ ایک کرائے کے کمرے میں رہائش پذیر تھا۔ دونوں کے درمیان گہری دوستی تھی جو وقت کے ساتھ مزید قریبی تعلق میں بدل گئی۔دونوں ہم جنس پرست تھے اور ایک دوسرے کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے تھے،چند روز قبل جب مذکورہ شخص کی چھ سالہ بیٹی اپنے والد سے ملنے آئی، تو الزام ہے کہ یادو نے بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس کے مطابق جب باپ کو اس ہولناک فعل کا علم ہوا تو اس نے طیش میں آ کر یادو پر حملہ کر دیا اور چاقو کے وار سے اس کے جسم کے نازک اعضا کاٹ دیے۔
شدید زخمی یادو کو پہلے دیوریا میڈیکل کالج اور بعدازاں گورکھپور اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس نے یادو کے خلاف بچوں کے تحفظ کے قانون کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

دورانِ تفتیش یادو نے پولیس کے سامنے اپنے اور متاثرہ بچی کے والد کے درمیان ذاتی تعلقات کا اعتراف کیا، جس کے بعد مقامی لوگوں میں شدید ردِعمل سامنے آیا۔ ذرائع کے مطابق، اسی سماجی دباؤ اور بدنامی کے باعث جمعہ کی صبح مذکورہ شخص نے پھانسی لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ایڈیشنل ایس پی سنیل کمار سنگھ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے گئے ہیں، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے، اور مزید تفتیش جاری ہے۔ ابتدائی شواہد کے مطابق موت خودکشی سے ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق بچی کا میڈیکل معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ فارنزک رپورٹ کا انتظار ہے۔ متاثرہ بچی کو اس کے نانا نانی کے گھر منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اسے طبی نگہداشت اور نفسیاتی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

Shares: