بے وفا اور باغی مصنفہ ،تہمینہ درانی

تہمینہ درانی نے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے تیسری شادی کی
0
128
writer

بے وفا اور باغی مصنفہ ،تہمینہ درانی

آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

18 فروری 1953ًً کو پیدا ہونے والی مصنفہ تہمینہ درانی پاکستان کے جاگیردارانہ سماج کی پہلی حوصلہ مند خاتون ہیں جنہوں نے اپنی سوانح حیات پر مشتمل تصنیف ” مائی فیوڈل لارڈ ” جس کا اردو ترجمہ ” میڈا سائیں ” کے عنوان سے کیا گیا ہے ، میں نہ صرف اپنے اس سنگین اخلاقی جرم کا اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے پہلے شوہر انیس احمد سے بیوفائی کر کے پنجاب کے سابق گورنر و سابق وزیر اعلیٰ ملک غلام مصطفیٰ کھر سے ناجائز تعلقات قائم کرتے ہوئے انیس سے طلاق لے کر ملک غلام مصطفیٰ کھر سے ان کی ساتویں بیوی کی حیثیت سے نکاح کیا اور پھر اپنے ہونے والے محبوب شوہر غلام مصطفیٰ کھر کے ہاتھوں نہ صرف جسمانی تشدد کا نشانہ بنتی رہیں بلکہ اپنی چھوٹی بہن عدیلہ کے حوالے سے تذلیل اور تضحیک آمیز مناظر دیکھنا بھی گوارا کرتی رہیں ۔ تہمینہ درانی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر اور پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر شاکر اللہ درانی کے گھر میں 18 فروری 1953 میں پیدا ہوئیں۔ 18سال کی عمر میں ان کی شادی لاہور کے انیس احمد سے ہوئی لیکن 3 برس کے مختصر عرصے کے بعد انہوں نے پنجاب کے ایک معروف جاگیردار اور ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھی ملک غلام مصطفیٰ کھر کو اپنا ” ہیرو” بنا لیا جن کے درمیان عمر کے لحاظ سے 20 سال کا فرق موجود تھا جس سے 1975 میں شادی کر لی لیکن تہمینہ درانی کو بہت جلد ہی معلوم ہو گیا بلکہ اپنی غلطی کا احساس ہو گیا کہ وہ اپنے پہلے خاوند کو چھوڑ کر غلام مصطفےٰ کھر سے شادی کرنے کا غلط فیصلہ کر چکی ہے۔ غلام مصطفیٰ کھر تہمینہ درانی سے شادی سے کچھ ہی عرصے بعد ان کی چھوٹی بہن عدیلہ درانی پر فریفتہ ہو گئے اور اس پر ڈورے ڈالنے لگے جس پر غلام مصطفی کھر اور تہمینہ درانی کے مابین شدید اختلافات پیدا ہو گئے اور بالاآخر دونوں کے مابین علیحدگی ہو گئی۔ تہمینہ درانی نے ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک غلام مصطفیٰ کھر کا اصل چہرہ بے نقاب کرنے کی غرض سے اپنی آپ بیتی پر مشتمل کتاب ” میڈا سائیں ” لکھ ڈالی جس میں انہوں نے بہت سے سنسنی خیز اور دلچسپ انکشافات کیے اور پاکستان میں جاگیرداروں اور سیاستدانوں کے ظاہری اور باطنی کردار کو عوام کے سامنے لانے کی بھرپور کوشش کی جس سے تہمینہ درانی کو جاگیردارانہ سماج کے خلاف بلند حوصلہ عورت لکھاری کی حیثیت سے بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل ہوئی۔ ایک ایسی عورت جس نے اپنے محبوب شوہر کی خاطر کئی برس جلاوطنی اختیار کی اور بےشمار مسائل اور مشکلات کا سامنا کیا لیکن پھر بھی وہ اپنے جاگیردار خاوند کی اخلاقی اور جسمانی زیادتیوں کا نشانہ بنتی رہی ۔ ملک غلام مصطفی کھر سے علیحدگی کے کافی عرصے بعد افغان قبیلے کی عورت تہمینہ درانی نے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے تیسری شادی کی اور پاکستان کی وزیر اعظم کی اہلیہ کی حیثیت سے خاتون اول کا قابل فخر اعزاز کیا تاہم شریف خاندان نے تہمینہ درانی کو دل سے قبول نہیں کیا ہے ۔ تہمینہ درانی نے اپنی تصانیف کے ذریعے ایک معتبر و باغی مصنفہ اور ناول نگار کی حیثیت سے اہم مقام حاصل کر لیا ہے اور اب تک ان کی 4 کتابیں شائع ہو چکی ہیں ۔

Leave a reply