ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی نامہ نگار: احسان اللہ ایاز)ننکانہ صاحب میں بابا گورو نانک یونیورسٹی کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر آگاہی سیمینار اور واک کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد خواتین میں پائے جانے والے اس مہلک مرض کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور بروقت تشخیص و علاج کی اہمیت سے آگاہ کرنا تھا۔ اس موقع پر اساتذہ، طلبہ و طالبات، اور طبی ماہرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار کا آغاز ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، پروفیسر ڈاکٹر کیفیل کی افتتاحی گفتگو سے ہوا۔ انہوں نے صحتِ عامہ کے فروغ میں آگاہی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ باقاعدہ اسکریننگ اور ابتدائی تشخیص سے چھاتی کے کینسر کے خطرات میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔
ویمن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مدیحہ حنیف، جو آر سی پی آئی سے امراضِ نسواں و زچگی میں پروفیشنل ڈپلومہ ہولڈر ہیں، نے شرکاء کو بریسٹ کینسر کی علامات، اسباب، احتیاطی تدابیر اور علاج کے مراحل سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت مند طرزِ زندگی، متوازن غذا اور خود معائنہ کی عادت اس بیماری کے امکانات کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ڈاکٹر فاطمہ مشتاق، سینئر میڈیکل آفیسر لیڈیز ہسپتال، کاؤنٹی میتھ (آئرلینڈ)، اور یوکے میڈیکل کونسل سے تصدیق شدہ ماہرِ طب نے جدید تشخیصی طریقۂ کار، علاج کی نئی ٹیکنالوجیز اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمیوں پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ معمولی علامت ظاہر ہونے پر بھی فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن، اور معروف کینسر بایالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر اظہر نے اختتامی کلمات میں کہا کہ تحقیق، آگاہی، اور بروقت تشخیص ہی مریضوں کی صحت یابی کی شرح اور معیارِ زندگی بہتر بنانے کے بنیادی ستون ہیں۔
تقریب کے کامیاب انعقاد کی نگرانی ڈاکٹر قدسیہ مشتاق نے کی، جن کی انتھک محنت سے یہ پروگرام منظم انداز میں پایۂ تکمیل کو پہنچا۔ اختتام پر رجسٹرار بابا گورو نانک یونیورسٹی، مبشر طارق نے معزز مہمانوں کو یادگاری شیلڈز پیش کیں اور خواتین کی صحت کے فروغ میں ان کی خدمات کو سراہا۔
یہ آگاہی سیمینار اور واک بابا گورو نانک یونیورسٹی کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ صحتِ عامہ، احتیاطی شعور اور سماجی فلاح کے فروغ کے لیے اپنا فعال کردار جاری رکھے گی۔












