بھارت نے سری نگر میں جی 20 اجلاس طلب کر لیا

چین اور پاکستان کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارت نے سری نگر میں جی 20 اجلاس بلا لیا۔

باغی ٹی وی: بھارتی میڈیا کےمطابق جی20 اجلاس22 سے 24 مئی کے دوران مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں ہو گا بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین اور پاکستان نےبھارت کے سری نگر میں جی 20 اجلاس منعقد کرنے پر اعتراض کیا تھاتاہم بھارت نے اپنے جی 20 کیلنڈر کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے سیاحت ورکنگ گروپ کی کی میٹنگ 22 سے 24 مئی کو شیڈول کر دی ہے ۔

برطانیہ اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات منقطع ہوگئے

اس اجلاس کے حوالے سے گزشتہ برس سے تیاریاں جاری تھیں ، اجلاس بھارت کی تمام 28 ریا ستوں اور 8 مرکز کے زیرانتطام علاقوں میں منعقد کیا جارہا ہے گزشتہ ماہ پاکستان اور چین نے ارونا چل پردیش میں جی 20 اجلاس منعقد پراعتراض کیا تھا بیجنگ نے گروپ کی میٹنگ کیلئے ارونا چل پردیش سمیت مزید 11 مقامات کے نام تبدیل کرنے کی بھی تجویز دی تھی ۔

سری نگر جی 20 اجلاس اگست 2019 کے بعد سے جموں اور کشمیر میں پہلا بڑا بین الاقوامی پروگرام ہوگا، جب ریاست کو دو حصوں جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا گیا تھا اور آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت اس کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا گیا تھا۔

بھارتی مرکزی بینک کی 18 ممالک کو بھارت کرنسی میں تجارت کی سہولت

پاکستان کی جانب سے جی 20 رکن ممالک کو مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں سیاحت سے متعلق اجلاس کی میزبانی کیلئے بھارت کو تحفظات بارے آگاہ کردیا گیا ہے حکومت پاکستان کا مؤقف ہے چونکہ مقبوضہ کشمیر متنازع علاقہ ہے اس لیے وہاں اجلاس نہیں ہونا چاہیے اور چین کی حکومت نے بھی اس مؤقف کی تائید کی تھی ۔

قبل ازیں بھارت نے کئی میٹنگز کی میزبانی راجھستان سے ملحقہ رن آف کچھ میں کرنے کا اعلان کیا تھا ۔

پینٹاگون نے حساس دستاویزات کا افشا ہونا قومی سلامتی کیلئےانتہائی سنگین خطرہ قرار دے دیا

Comments are closed.