بھارتی کھانسی کی دوا سے افریقی ملک کے 66 بچے ہلاک

0
46

افریقی ملک گیمبیا میں ممکنہ طور پر بھارتی دوا سے 66 بچے ہلاک ہو گئے ہیں، عالمی ادارہ صحت نے بھارتی دوا میں آلودگی سے خبردار کر دیا۔

باغی ٹی وی : دی گارجئین کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے بھارت میں میڈن فارماسیوٹیکلز کی طرف سے بنائے گئے کھانسی اور نزلہ زکام کے چار سیرپس پر ایک الرٹ جاری کیا ہے، جس میں انتباہ دیا گیا ہے کہ ان کا تعلق گیمبیا میں 66 بچوں کی موت سے ہوسکتا ہے۔

امریکہ میں طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 109 ہو گئی

اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے یہ بھی خبردار کیا کہ آلودہ دوائیں مغربی افریقی ملک سے باہر تقسیم کی گئی ہیں، عالمی سطح پر اس کی نمائش "ممکن” ہے۔

ڈبیلو ایچ او کے مطابق بھارت میں تیار کردہ سردی اور کھانسی کے چار سیرپ میں آلودگی کی تفتیش کی جا رہی ہے، ادارے نے چار ایسے کھانسی سیرپ کے نام بھی جاری کیے ہیں جنہوں نے بچوں کے گردوں کو نقصان پہنچایا گیمبیا میں گردوں کے مسائل ہونے سے درجنوں بچوں کی موت ہو گئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانام گیبریئس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ زیر بحث چار سردی اور کھانسی کے شربت "ممکنہ طور پر گردے کی شدید چوٹوں اور بچوں میں 66 اموات سے منسلک ہیں ان نوجوانوں کی جانوں کا ضیاع ان کے خاندانوں کے لیے دل دہلانے سے بالاتر ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانام گیبریئس کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا اادارہ بھارتی ریگولیٹرز اور نئی دہلی میں قائم، دوا سازکمپنی میڈن فارماسیوٹیکلز کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ میڈیکل پروڈکٹ الرٹ کے مطابق، چار پراڈکٹس پرومیتھازائن اورل سلوشن، کوفیکسمالن بیبی کف سرپ، مکوف بیبی کف سرپ اور میگرپ این کولڈ سرپ ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق لیباٹری کے تجزیے نے کھانسی کے علاج کے لیے بنائے گئے اس شربت میں،ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار کی تصدیق کی ہے، جو استعمال کیے جانے کی صورت میں زہریلی ثابت ہو سکتی ہے۔

جمعرات کو، گیمبیا کے حکام نے مغربی ساحلی علاقے اور اپر ریور ریجن کے دیہی گھرانوں سے پیراسیٹامول اور پرومیتھازائن سیرپ جمع کرنا شروع کیا۔

گیمبیا کی وزارت صحت کی تحقیقات، جو جولائی میں شروع ہوئی تھی اور جاری ہے، نے بھی E. کولی بیکٹیریا کو گردے کی شدید ناکامی کے پھیلنے کی ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔

جاری تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر پیراسیٹامول اور پرومیتھازائن سیرپس ہیں جو اس وباء میں گردے کی شدید چوٹ کے واقعات کا سبب بنے، ابو بکر جگنے، جو کہ وزارت صحت کی تحقیقات کی قیادت کر رہے ہیں نے بدھ کو اے ایف پی کو بتایا۔

یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک،15 لاپتہ

صحت کے حکام نے 23 ستمبر کو پیراسیٹامول یا پرومیتھازائن سیرپ والی تمام ادویات واپس منگوانے کا حکم دیا تھا گیمبیا میں جولائی میں برسوں میں سب سے شدید سیلاب آیا، جس کی وجہ سے گٹر اور بیت الخلا بہہ گئے۔

وزارت نے ستمبر میں ایک بیان میں کہا کہ جولائی 2022 کے بعد سے، گردوں کی شدید بیماری کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس میں بچوں میں اسہال کی بیماریوں کے بعد زیادہ اموات ہوئی ہیں۔

اس میں کہا گیا ہے کہ بہت سے بچوں کے پاخانے میں ای کولی بیکٹیریا پایا گیا تھا، لیکن بہت سے لوگوں نے پیراسیٹامول سیرپ بھی لیا تھا۔

الرٹ میں کہا گیا ہے کہ آج تک، بیان کردہ مینوفیکچرر نے ڈبلیو ایچ او کو ان مصنوعات کی حفاظت اور معیار کی ضمانت فراہم نہیں کی ہے،” اور مزید کہا کہ مصنوعات کے نمونوں کا لیبارٹری تجزیہ "اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ان میں ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار موجود ہے۔

اقوام متحدہ کا افغان معیشت کی ڈرامائی گراوٹ پر تشویش کا اظہار

یہ مادے انسانوں کے لیے زہریلے ہیں اور مہلک ہو سکتے ہیں، اس نے مزید کہا کہ زہریلے اثر میں "پیٹ میں درد، الٹی، اسہال، پیشاب کرنے میں ناکامی، سر درد، دماغی حالت میں تبدیلی اور گردے کی شدید چوٹ شامل ہو سکتی ہے جو موت کا باعث بن سکتی ہے”۔

رائٹرز کے رابطہ کرنے پر میڈن فارما نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جبکہ ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا کو کالز اور پیغامات کا جواب نہیں دیا گیا۔ ہندوستان کی وزارت صحت نے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ہندوستان کی سنٹرل ڈرگز اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن سے موصول ہونے والی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ صنعت کار نے صرف آلودہ ادویات گیمبیا کو فراہم کی تھیں۔

دہلی:ڈینگی کا پھیلاؤ،5سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے ایک ای میل میں کہا کہ تاہم، افریقہ کے دیگرممالک کوغیر رسمی یا غیر منظم بازاروں کے ذریعے ان مصنوعات کی فراہمی کو مسترد نہیں کیا جا سکتا اس کے علاوہ، مینوفیکچرر نے اسی آلودہ مواد کو دوسری مصنوعات میں استعمال کیا ہے اور انہیں مقامی طور پر تقسیم کیا ہے یا برآمد کیا ہے،” اس نے خبردار کیا ہے اس لیے عالمی نمائش ممکن ہے۔

ٹیڈروس نے احتیاط پر زور دیا، تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ "مریضوں کو مزید نقصان سے بچنے کے لیے ان مصنوعات کی گردش سے پتہ لگانے اور ہٹانے” کے لیے کام کریں۔

Leave a reply