اتر پردیش کے ضلع علیگڑھ سے تعلق رکھنے والی ایک ماں سپنا گزشتہ ہفتے خبروں کی زینت بنی، لیکن افسوسناک وجوہات کی بنا پر۔ سپنا نے اپنی ہی بیٹی کے منگیتر راہول کمار کے ساتھ شادی سے صرف دس دن قبل گھر سے فرار ہو کر سب کو حیران کر دیا۔ اب، اس نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے اور اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کئی انکشافات کیے ہیں۔
سپنا نے پولیس کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ گھریلو تشدد سے تنگ آ چکی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ اس کا شوہر شراب نوشی کرتا تھا اور اسے مارا پیٹا کرتا تھا، جب کہ بیٹی بھی اس کے ساتھ اکثر جھگڑا کرتی تھی۔سپنا کاکہنا تھا کہ "میرے شوہر مجھے مارتے تھے، اور میری بیٹی بھی میرے ساتھ جھگڑتی تھی۔ میں بہت پریشان تھی، اس لیے یہ قدم اٹھایا،””میں راہول سے شادی کروں گی اور اسی کے ساتھ رہوں گی۔”
راہول کمار، جو کہ دادون تھانے کے علاقے کا رہائشی ہے، نے بھی سپنا کے ساتھ پولیس کے سامنے خودسپردگی کی۔ اس نے بتایا کہ سپنا نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ نہ آیا تو وہ خودکشی کر لے گی۔”اس نے کہا کہ اگر میں علیگڑھ بس اسٹاپ پر نہ آیا تو وہ مر جائے گی۔ میں ڈر گیا اور چلا گیا۔ ہم پہلے لکھنؤ گئے، پھر مظفرپور،”
سپنا کی بیٹی شیوانی نے اس پر 3.5 لاکھ روپے نقدی اور 5 لاکھ روپے کے زیورات لے کر فرار ہونے کا الزام لگایا تھا۔ تاہم، سپنا نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔اور کہا کہ "میرے پاس صرف ایک موبائل فون اور 200 روپے تھے جب میں گھر سے نکلی۔ میں نے کوئی رقم یا زیور نہیں لیا،”
جب راہول سے پوچھا گیا کہ کیا وہ واقعی سپنا سے شادی کرے گا، تو وہ پہلے تو گڑبڑا گیا اور کہا، "ایسا کچھ نہیں ہے”۔ تاہم، مختصر توقف کے بعد اس نے کہا، "کر لوں گا”۔سپنا کے شوہر جتیندر کمار اور اس کے دیگر رشتہ داروں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اب اسے اپنے گھر واپس نہیں لیں گے۔سپنا کے دیور دنیش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں صرف وہ زیورات اور رقم چاہیے جو وہ لے کر گئی ہے، باقی ہم اسے کبھی واپس نہیں لیں گے،” انہوں نے سپنا کے گھریلو تشدد کے الزامات کی بھی سختی سے تردید کی۔دنیش کا کہنا تھا کہ "میں خود مہینوں ان کے گھر پر رہتا تھا۔ میں نے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا،”
پولیس نے دونوں کی خودسپردگی کے بعد معاملے کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ فی الحال سپنا اور راہول کے خلاف قانونی کارروائی کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور خاندان کی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کو عدالت میں لے جانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔