بھارت کے شمالی ہمالیائی علاقوں میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران شدید مون سون بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 69 افراد ہلاک اور 110 زخمی ہو چکے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت، جہاں 1.4 ارب کی آبادی رہتی ہے، وہاں مون سون کا سیزن ہر سال جون سے ستمبر کے درمیان آتا ہے، جو ایک جانب گرمی سے نجات اور آبی ذخائر کے لیے ضروری ہوتا ہے، تو دوسری جانب سیلاب، زمین کھسکنے اور جانی نقصان کا بھی باعث بنتا ہے۔حالیہ بارشوں سے دریائے بیاس سمیت دیگر دریاؤں میں طغیانی آ گئی، جس کی وجہ سے ریاست ہماچل پردیش میں کئی راستے بند ہو چکے ہیں۔
بھارتی ریونیو ڈپارٹمنٹ کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں میں مختلف حادثات کے نتیجے میں 69 افراد جاں بحق اور 110 زخمی ہوئے، جبکہ بھارتی محکمہ موسمیات نے 3 جولائی کو ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور دیگر ہمالیائی علاقوں کے لیے مزید موسلا دھار بارشوں کا الرٹ جاری کیا ہے۔مزید یہ کہ شمال مشرقی بھارت کے دور دراز علاقوں میں بھی صرف جون کے مہینے میں مون سون بارشوں کے باعث 30 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق تیز بارشوں سے دریائے برہم پتر میں بھی پانی کی سطح بلند ہو گئی، جس کے نتیجے میں ریاست آسام کے قریبی قصبے اور دیہات زیر آب آ گئے۔ریاستوں اروناچل پردیش، میزورم اور منی پور میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث بھارتی فوج متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔
این ڈی ایم اے کا گلیشیائی جھیل پھٹنے کے خدشے پر الرٹ جاری
ایئر انڈیا کا پائلٹ پرواز سے قبل بے ہوش، فوری اسپتال منتقل
شام کا اسرائیل سے 1974 کے علیحدگی معاہدے کی بحالی پر آمادگی کا اظہار
افغان مہاجرین کے خلاف کارروائی رک گئی، پی او آر کارڈز میں توسیع زیر غور
را نے ہمیں پاکستان کے خلاف استعمال کیا، مودی نے دھوکہ دیا،بلوچ علیحدگی پسند رہنما کا اعتراف