کراچی: بھارت نے سمندر میں روزگار کی تلاش میں جانے والے 11 پاکستانی ماہی گیروں کو گرفتار کر کے ان کی کشتی بھی اپنی تحویل میں لے لی ہے۔ کوسٹل میڈیا سینٹر کے ترجمان کمال شاہ نے واقعے کی باضابطہ تصدیق کرتے ہوئے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ہونے والے تمام ماہی گیر کراچی کے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری سے تعلق رکھتے ہیں۔ حیران کن طور پر یہ تمام 11 افراد ایک ہی خاندان کے ہیں جو معاشی پریشانی کے باعث سمندر میں روزگار کے لیے گئے تھے۔کمال شاہ نے بتایا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے سمندری حدود کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں ماہی گیروں کو حراست میں لیا اور کشتی قبضے میں لے کر انہیں بھارتی حراستی مرکز منتقل کردیا۔ترجمان نے کہا کہ بارہا یہ مسئلہ اٹھایا جا چکا ہے کہ معاشی مجبوری کے باعث پاکستانی ماہی گیر غیر ارادی طور پر بھارتی حدود میں داخل ہو جاتے ہیں، جس کے بعد انہیں طویل عرصے تک جیلوں میں رکھ کر سفارتی معاملات کو پیچیدہ بنا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے حکومت پاکستان اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ گرفتار ماہی گیروں کی فوری رہائی کے لیے سفارتی سطح پر قدم اٹھایا جائے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔متاثرہ خاندانوں نے بھی صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے پیاروں کی جلد واپسی کے منتظر ہیں اور حکومتی اقدامات کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔







