سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا گیا ، پاکستان کا واضح مؤقف

3 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارت کی جانب سے موصول ہونے والے خطوط کا جواب دے دیا ہے۔

ترجمان کے مطابق، پاکستان نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہو گی کیونکہ یہ ایک عالمی ذمہ داری ہے جس کی پابندی ناگزیر ہے۔ پاکستان اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا۔اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک مکمل طور پر نافذ العمل بین الاقوامی معاہدہ ہے، جس کی پاسداری دونوں ممالک پر لازم ہے۔ اس معاہدے میں کسی قسم کی معطلی کی گنجائش موجود نہیں۔

یاد رہے کہ عالمی بینک کے صدر نے بھی اس موقف کی توثیق کی ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔ یہ معاہدہ صرف باہمی رضامندی سے ہی ختم یا اس میں ترمیم کیا جا سکتا ہے۔یہ تناؤ اُس وقت بڑھا جب 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزامات لگانے کا سلسلہ شروع کیا، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تعلقات شدید سرد مہری کا شکار ہو گئے۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کیں اور بھارت میں موجود پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کر دیے، حتیٰ کہ علاج کے لیے آئے بچوں کو بھی واپس بھیج دیا گیا۔جوابی اقدام کے طور پر پاکستان نے معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو جنگی اقدام قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتکاروں کی سرگرمیوں کو محدود کر دیا، سکھ یاتریوں کے سوا تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کر دیے، اور بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت و فضائی رابطے ختم کر دیے۔

صورتحال اس وقت سنگین رخ اختیار کر گئی جب بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفرآباد سمیت چھ مقامات پر میزائل حملے کیے، جن میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے۔ پاکستان نے فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے۔

بعد ازاں 10 فروری کی رات بھارت نے پاکستان کی تین ایئربیسز پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، جس کے ردعمل میں پاکستان نے "آپریشن بنیان مرصوص” (آہنی دیوار) کا آغاز کیا۔ اس کارروائی میں بھارت کے ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز، براہموس میزائل ذخائر، ایس 400 ڈیفنس سسٹم اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

جی سی سی اجلاس:محمد بن سلمان کا پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم

آذربائیجان کے سفیر کی وزیراعظم سے ملاقات، بنیان المرصوص کی کامیابی پر مبارکباد

Latest from اسلام آباد